امریکا نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر بحیرہ کیریبیئن میں ’سدرن اسپیئر‘ کے نام سے فوجی آپریشن آغاز کر دیا ہے، جس کے تحت ضرورت پڑنے پر وینزویلا کے خلاف فوجی طاقت استعمال کیے جانے کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق جرمن نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس آپریشن کا اعلان امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے جمعرات کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیا۔وزیر دفاع کے مطابق امریکا مغربی نصف کرہ میں منشیات کی اسمگلنگ کرنے والے دہشت گرد گروہوں کو نشانہ بنانے کے لیے یہ آپریشن شروع کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مشن کا مقصد امریکا کا دفاع کرنا اور خطے سے منشیات کی ترسیل میں ملوث دہشت گردوں کا خاتمہ ہے، کیونکہ انہی منشیات کے استعمال سے امریکی شہری جانیں گنوا رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سدرن اسپیئر کی قیادت امریکی مسلح افواج کی جوائنٹ ٹاسک فورس ساؤتھ کام کر رہی ہے۔ سدرن کمانڈ امریکی فوج کی گیارہ متحد لڑاکا کمانڈز میں سے ایک ہے، جس کے ذمے وسطی امریکا، جنوبی امریکا اور کیریبین کے 31 ممالک سے متعلق ہنگامی منصوبہ بندی، آپریشنز اور سکیورٹی تعاون کی نگرانی شامل ہے
پاکستان سعودی عرب دفاعی تعاون مزید مضبوط کرنے پر اتفاق
اوکاڑہ: سرکاری سکولوں میں حب الوطنی کے فروغ کیلئے پروقار تقریب کا انعقاد
عدم اعتماد پر رائے شماری،17 نومبر کو آزاد کشمیر اسمبلی کا اجلاس طلب








