باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف سندھ نے پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان سے کہا ہے کہ وہ کراچی میں ہونے والے تیز بارش کا فوری طور پر نوٹس لیں۔

پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان خان نے وزیراعظم عمران خان سے کہا ہے کہ وہ کراچی میں ریسکیو کرنے کے لیے پاک فوج کو ہدایات دیں۔ پی ٹی آئی رہنما نے نے پاک فوج سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ کراچی کے شہریوں کو بچانے کے لیے آگے آئے۔

خرم شیر زمان نے کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وزیر بلدیات صرف دو دن میں بری طرح ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ افسوسناک امر ہے کہ کراچی بارش میں ڈوب چکا ہے لیکن سید ناصر حسین شاہ سب اچھا ہے، کا رٹا لگا رہے ہیں۔ موجودہ صورتحال میں سب اچھا ہے، کی رٹ لگانے والے حکمران کراچی دشمنی کا فرض ادا کررہے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف سندھ کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے بھی گزشتہ دنوں وزیراعظم سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ کے الیکٹرک کا مسئلہ حل کرنے کے لیے متعلقہ وفاقی وزیر کو کراچی بھیجیں اور جب تک مسئلہ حل نہ ہو اس وقت تک انہیں پابند کریں کہ وہ واپس اسلام آباد نہ جائیں

واضح رہے کہ شہر قائد میں مسلسل دوسرے روز ہونے والی موسلا دھار بارش سے کئی علاقوں کی سڑکیں اور گلیاں تالاب کا منظر پیش کرنے لگی ہیں، موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں بند، لوگوں کو شدید مشکلات، کرنٹ لگنے سے دو افراد جاں بحق ہو گئے ہیں

شہر قائد کراچی کے علاقے ضلع وسطی، شرقی اور غربی میں موسلا دھار بارش سے ہر طرف پانی ہی پانی کھڑا ہو چکا ہے۔ انتظامیہ اس ساری صورتحال میں غائب ہے۔ لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور وہ اپنی مدد آپ کے تحت گھروں سے پانی نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

شہر میں کرنٹ لگنے کے واقعات آج بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔ بلدیہ سپارکو روڈ پر کرنٹ لگنے کے واقعات میں دو افراد جاں بحق ہو گئے۔ ادھر ترجمان کے الیکٹرک نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ غیر قانونی ذرائع سے بجلی کا حصول جان لیوا ہے۔

کراچی میں بارشوں کے بعد اورنگی ٹاؤن میں سیلابی صورتحال ہے۔ لوگوں کو گھروں سے نکالنے کیلئے کشتیوں کی مدد لی جا رہی ہے۔ صوبائی وزیر ناصر شاہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ نشیبی علاقوں میں ایسی صورتحال ہے۔ ایک، دو گھنٹے میں پانی نکل جائے گا۔ نارتھ ناظم آباد کا کافی علاقہ کلیئر ہے۔ ہماری ساری ٹیمیں کام کرنے میں لگی ہوئی ہیں، جلد ساری صورتحال بہتر ہو جائے گی، اس وقت کسی کی جان کو خطرہ نہیں ہے۔

Shares: