امریکی، پاکستانی اور بھارتی صدر کی تنخواہ کتنی ہوتی ہے؟ ایک جائزہ

امریکی انتخابات کا بڑا مقابلہ اب سے کچھ دیر بعد شروع ہونے والا ہے۔

سابق صدر ٹرمپ اور کملا ہیرس نئے کی دوڑ میں آمنے سامنے ہیں، لیکن روکیں، کیا آپکو معلوم ہے کہ اس اعلی ترین عہدے پر فائز ہونے والے صدر کی تنخواہ کتنی ہوتی ہے اور انہیں کیا کیا مراعات ملتی ہیں؟امریکہ کے صدر کی اس وقت سالانہ تنخواہ 4 لاکھ ڈالرز ہے جو 2001ء میں مقرر کی گئی تھی جبکہ 2001ء سے قبل 3 دہائیوں تک صدر کی سالانہ تنخواہ 2 لاکھ ڈالرز ہوتی تھی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سالانہ تنخواہ کے علاوہ صدر کو مرعات میں 50 ہزار ڈالرز اخراجات کی مد میں، 19 ہزار ڈالرز تفریح کے لیے اور 1 لاکھ ڈالرز سفر کے لیے ملتے ہیں، سفر کے لیے ملنے والی رقم ٹیکس فری ہوتی ہے اور عہدہ چھوڑتے وقت صدر نے ان مرعات میں بچنے والی رقم امریکی صدر کی ملکیت نہیں ہوتی اور اس کو رقم کو خزانے میں جمع کرانا پڑتا ہے۔عہدے کی مدت ختم ہونے کے بعد امریکی صدر کابینہ سیکریٹری کے مساوی پنشن وصول کرتا ہے۔اس وقت ٹرمپ کو سابق صدر کی ہونے کے ناطے 2 لاکھ 30 ہزار ڈالرز سالانہ وفاقی پنشن ملتی ہے۔

پاکستانی صدر کی ماہانہ تنخواہ

صدرِ پاکستان کو تنخواہ الاؤنسز اینڈ پریویلجز ایکٹ 1975ء کے تحت ملتی ہے اس ایکٹ میں 2018ء کو ایک ترمیم کی گئی تھی۔اس ترمیم کے مطابق اب صدر کی تنخواہ میں اضافہ کابینہ کر سکتی ہےاور صدر کی تنخواہ، چیف جسٹس آف پاکستان کی تنخواہ سے علامتی طور پر 1 روپیہ زیادہ ہوتی ہے۔صدرِ پاکستان کی موجودہ ماہانہ تنخواہ 8 لاکھ 46 ہزار 550 روپے ہے لیکن آصف علی زرداری نے منتخب ہونے کے بعد اپنی تنخواہ نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔صدر ہاوس کے اعلامیے کے مطابق صدرِ مملکت نے یہ فیصلہ ملک کو درپیش معاشی چیلنجز کے پیشِ نظر کیا تھا۔

بھارتی صدر کی ماہانہ تنخواہ

بھارتی صدر کی ماہانہ تنخواہ اضافی مراعات کو ملا کر 5 لاکھ بھارتی روپے بنتی ہے جو 16 لاکھ 25 ہزار پاکستانی روپوں کے برابر ہے،یہاں یہ یاد رہے کہ یہ بھارت میں تمام سرکاری عہدوں میں سب سے زیادہ تنخواہ ہوتی ہے۔

Comments are closed.