امریکی حملے میں داعش سربراہ ہلاک،امریکی صدر

امریکی حملے میں داعش سربراہ ہلاک،امریکی صدر
شمالی شام میں امریکی حملے میں داعش کا سربراہ ہلاک ہو گیا ہے

امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ کمانڈوآپریشن میں ابوابراہیم الہاشمی ہلاک ہو گیا، آپریشن میں شامل تمام امریکی فوجی بحفاظت واپس لوٹ آئے،امریکی حکام کا کہنا ہے کہ داعش کے سربراہ نے آپریشن کے دوران خود کودھماکے سےاڑا دیا، دھماکے میں ابوابراہیم کا خاندان بھی ہلاک ہو گیا،

امریکی صدر جو بائیڈن نے آج جمعرات کو اعلان کیا کہ شمال مغربی شام میں خصوصی دستوں کی طرف سے کی گئی کارروائی میں "داعش” تنظیم کے سربراہ ابو ابراہیم الہاشمی القرشی کو نشانہ بنایا گیا۔ ہے ،انہوں نے وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا، "میری ہدایات کے تحت، شمال مغربی شام میں امریکی فوجی دستوں نے امریکی عوام اور ہمارے اتحادیوں کی حفاظت اور دنیا کو ایک محفوظ مقام بنانے کے لیے دہشت گردی کے خلاف کامیابی سے آپریشن کیا ہے۔” انہوں نے اعلان کیا کہ "ہماری مسلح افواج کی مہارت اور حوصلے کی بدولت، داعش کے رہنما ابو ابراہیم الہاشمی القریشی کو میدان جنگ سے ہٹا دیا گیا،

داعش کے سربراہ کی موت کی تصدیق کے لیے "ڈی این اے” کا تجزیہ کرنے کے لیے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ذرائع نے یہ بھی اشارہ کیا کہ آپریشن میں ہلاک ہونے والوں میں 3 خواتین بھی شامل ہیں جو کہ داعش کے سربراہ کی بیویاں ہوسکتی ہیں۔

آج، جمعرات کو، پینٹاگون نے اعلان کیا کہ امریکی خصوصی آپریشنز فورسز نے شام کے شمال مغرب میں اہم غیر ملکی رہنما کو نشانہ بنانے کے لیے انسدادِ دہشت گردی کے مشن کو انجام دیا۔ ادلب میں امریکی لینڈنگ آپریشن کے ساتھ جھڑپیں 3 گھنٹے تک جاری رہیں۔

شامی شہری دفاع نے اعلان کیا کہ شمالی شام میں امریکی حملے کے نتیجے میں کم از کم 13 افراد ہلاک ہو گئے۔

ابو ابراہیم الہاشمی القریشی، جن کا اصلی نام المولا یا حاجی عبداللہ بتایا جاتا ہے، 2019 میں داعش کے پہلے سربراہ ابو بکر البغدادی کی امریکی فضائی حملے میں ہلاکت کے بعد شدت پسند تنظیم کے سربراہ مقرر کیے گئے تھے امریکا کے محکمہ انصاف کی جانب سے ابو ابراہیم الہاشمی القریشی کی سر کی قیمت ایک کروڑ ڈالر رکھی گئی تھی

Comments are closed.