غزہ میں اسرائیلی جارحیت نےماضی کی جنگوں کی اموات کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے
غزہ: اسرائیل کی طرف سے غزہ پر مسلط کی گئی جارحیت کے نتیجے میں ہر گزرتے لمحے اموات کی تعداد میں غیرمعمولی اضافہ ہو رہا ہے۔
باغی ٹی وی: امریکی خبر رساں ادارے ” نیویارک ٹائمز” کے مطابق ایک امریکی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل نے اپنے قیام 1948 سےلے کر اب تک فلسطینیوں اور دوسرے عرب ممالک کے خلاف جنگیں لڑیں ان کی نسبت موجودہ جنگ زیادہ خونی اور مہلک ثابت ہوئی ہے اس میں ہونے والے جانی نقصان نے ماضی کی جنگوں کی اموات کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی طرف سے مسلط کی گئی جارحیت میں اموات میں کا حساب لگانا مشکل ہے، اب تک اموات کا جو تناسب سامنے آیا ہے وہ ہلاکتوں کی اصل تعداد کی نمائندگی نہیں کرتا،غزہ کی پٹی میں ہونے والی اموات نے امریکا کی عراق اور افغانستان میں شروع کی گئی جنگوں میں ہونے والی اموات سے بھی بڑھ گیا ہے۔
اسرائیل سے تعلق رکھنے والے ایک تجارتی بحری جہاز پر ڈرون حملہ
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں جانی نقصان میں بے پناہ اضافے کی کئی وجوہات ہیں ان میں ایک بڑی وجہ اسرائیل کا بھاری ہتھیاروں اور زیادہ تباہی پھیلانے والے بموں کا استعمال اور علاقے کا گنجان آباد ہونا ہے گنجان آباد علاقے میں تباہی پھیلانے والے بموں کی وجہ سے اموات کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، اسرائیل کی تاریخ میں موجودہ جنگ سب سے بتاہ کن اور مہلک ہے،75 سال میں اسرائیل نے اتنے لوگ کسی جنگ میں نہیں مارے جتنے اس بار قتل کردئیےگئے ہیں-
اسرائیلی وزیر نے جنگی کابینہ تحلیل کرنے کا مطالبہ کر دیا
"العربیہ” کے مطابق اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس نے غزہ میں حماس کے 7 ہزار جنگجو ہلاک کئے ہیں مگر اسرائیل نے یہ نہیں بتایا کہ اس نے اس تعداد کا اندازہ کیسے لگایاغزہ میں حکومت کا کہنا ہےکہ اسرائیلی فوج کی بمباری میں 6700 لوگ لا پتا ہیں یہ لوگ بھی جنگ میں مارے جانے والوں میں شامل ہوسکتے ہیں۔