مدھیہ پردیش کے سیونی ضلع میں واقع پینچ ریزرو میں گزشتہ 24 دنوں سے حکام کو چکمہ دینے والی ایک ببر شیرنی کو بالآخرپکڑ لیا گیا اور اتوار کے روز اسے بھارتی فضائیہ کے ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر کے ذریعے راجستھان منتقل کر دیا گیا،

ایک عہدیدار کے مطابق، صبح سے دوپہر تک کئی بار ہاتھیوں کے ذریعے شیرنی کو گھیرے میں لیا گیا، جس کے بعد اسے بے ہوش کیا گیا اور ایک ریسکیو گاڑی میں سوکترا ایئر اسٹرپ تک لایا گیا۔شام تقریباً 6 بجے بھارتی فضائیہ کے ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر کے ذریعے شیرنی کو پنجرے سمیت راجستھان کے وشدھاری ٹائیگر ریزرو منتقل کیا گیا۔ حکام کے مطابق، پینچ ٹائیگر ریزرو کے وائلڈ لائف ویٹرنری ڈاکٹر اکھلیش مشرا، اسسٹنٹ ڈائریکٹر گرلین کور، وائلڈ لائف کنزرویشن ٹرسٹ کے ویٹرنری ڈاکٹر پرشانت دیش مکھ، راجستھان کے جنگلاتی محکمے کے افسران اور ماہرین کی ایک ٹیم تین سالہ شیرنی کے محفوظ سفر کو یقینی بنانے کے لیے ہیلی کاپٹر میں موجود تھی۔

پینچ کی شیرنی PN-224 کو جنگل سے پکڑ کر سوکترا ایئر اسٹرپ سے راجستھان منتقل کیا گیا۔ اس منتقلی سے نہ صرف رام گڑھ وشدھاری ٹائیگر ریزرو میں شیروں کی آبادی بڑھے گی بلکہ مختلف ٹائیگر علاقوں کے درمیان جینیاتی تنوع کو بھی مضبوطی ملے گی۔ حکام کے مطابق، پینچ ٹائیگر ریزرو کی انتظامیہ نے جدید اے آئی پر مبنی کیمرا ٹریپس اور موشن سینسر کیمروں کا استعمال کیا تاکہ شیرنی کی نقل و حرکت کی شناخت اور نگرانی کی جا سکے۔ علاقے میں تقریباً 50 کیمرے نصب کیے گئے تھے تاکہ اس کی صحت اور رویے پر درست نظر رکھی جا سکے۔

یہ کامیاب آپریشن مدھیہ پردیش اور راجستھان کے جنگلاتی محکموں کے درمیان غیر معمولی تعاون کا نتیجہ تھا۔ راجستھان کے چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ، سوگنارام جات، اور ویٹرنری ڈاکٹر تجندر گزشتہ آٹھ دنوں سے پینچ میں کیمپ کیے ہوئے تھے۔حکام نے بتایا کہ یہ پورا عمل پینچ ٹائیگر ریزرو کے فیلڈ ڈائریکٹر دیوپرساد جے اور ڈپٹی ڈائریکٹر راجنییش کمار سنگھ کی رہنمائی میں مکمل کیا گیا۔شیرنی کو بے ہوش کرنے کا پیچیدہ عمل ڈاکٹر اکھلیش مشرا اور ڈاکٹر پرشانت دیش مکھ (وائلڈ لائف کنزرویشن ٹرسٹ) کی قیادت میں انجام دیا گیا، جس میں جبل پور ویٹرنری کالج کے ماہرین اور فیلڈ بایولوجسٹس نے معاونت کی۔ منتقلی کے دوران اسسٹنٹ ڈائریکٹر گرلین کور نے مشن کی قیادت کی۔

Shares: