غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں شہید ہونے والے الجزیرہ کے بہادر صحافی انس الشریف کا آخری پیغام سوشل میڈیاپر وائرل ہو رہا ہے،جس،نے پڑھنے والوں کے دلوں کا جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
اتوار کو غزہ کے مشرقی حصے میں الشفا اسپتال کے قریب ایک خیمے پر اسرائیلی حملے میں انس الشریف اپنے تین ساتھی صحافیوں اور ایک اسسٹنٹ محمد قریقہ، حمد ظاہر، محمد نوفل، اور مومین علیواکے ہمراہ شہید ہوئے تھے ، اسرائیلی فوج نے انس الشریف کو نشانہ بنانے کی تصدیق کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ وہ حماس کے ایک عسکری سیل کے سربراہ تھے اور اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں کے خلاف راکٹ حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔ تاہم، انس الشریف نے شمالی غزہ سے بڑے پیمانے پر رپورٹنگ کی تھی اور ماضی میں بھی انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جاتی رہیں۔
اسرائیلی حملے میں الجزیرہ کے معروف صحافی انس الشریف شہید
اپنی شہادت سے چند لمحے قبل انس نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک پیغام چھوڑا تھا، جو انہوں نے وصیت کے طور پر لکھا تھا، انس الشریف نے لکھایہ میری وصیت اور میرا آخری پیغام ہے، اگر یہ الفاظ آپ تک پہنچیں تو جان لیں کہ اسرائیل مجھے قتل کرنے اور میری آواز خاموش کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے، سب سے پہلے آپ پر اللہ کی طرف سے سلامتی، رحمت اور برکت ہو، اللہ جانتا ہے کہ میں نے اپنی قوم کے لیے اپنی ہر کوشش کی اور پوری طاقت لگا دی۔
https://x.com/AnasAlSharif0/status/1954670507128914219
انہوں،نےلکھاکہ،میری امید تھی کہ اللہ میری زندگی بڑھا دے تاکہ میں اپنے گھر اور پیاروں کے ساتھ اپنے اصل شہر عشقلان (المجدل) لوٹ سکوں، مگر اللہ کی مرضی مقدم رہی۔ میں نے درد کے ہر رنگ کو جھیلا، دکھ اور نقصان کو بارہا چکھا، مگر کبھی سچ کو مسخ کیے بغیر بیان کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی۔ میں فلسطین کو، اس کے معصوم بچوں کو، اس کی مظلوم عورتوں کو جنہیں سکون اور حفاظت کا لمحہ نصیب نہ ہوا آپ کے سپرد کرتا ہوں میں آپ کے سپرد کرتا ہوں اپنی بیٹی شام کو، اپنے بیٹے صلاح کو، اپنی ماں اور اپنی شریکِ حیات کو، اگر میں مروں تو ثابت قدم مروں گا، اللہ سے دعا ہے کہ وہ مجھے شہداء میں شامل کرے اور میرا خون میری قوم کی آزادی کا چراغ بنے، غزہ کو نہ بھولنا، اور مجھے اپنی دعا میں یاد رکھنا۔میرے لیے رحمت کی دعا کرنا، کیونکہ میں نے اپنا وعدہ پورا کیا اور کبھی اس میں کوئی تبدیلی یا خیانت نہیں کی۔
دین اسلام عقیدے کی آزادی اور انسانیت کا احترام درس دیتا ہے، محسن نقوی