(تجزیہ شہزاد قریشی)
ملک کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے 8 فروری کے انتخابات کے بعد آنے والی حکومت کو بہت سی تبدیلیاں کرنے کی ضرورت ہے۔ ایسی تبدیلی جس سے پاکستان اور عوام ، خوشحالی کی زندگی گزار سکیں۔ پاکستان کو کسی ایسے وزیراعظم کی ضرورت نہیں جو اقتدار او اختیارات کے خود بھی مزے لوٹے اور کابینہ کے ارکان بھی عیاشیاں کریں۔ اور عوام اندھیروں میں زندگی گزارے سب سے پہلا کام معیشت کو مستحکم کرکے ، بجلی اورگیس کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لیے اقدامات کرے۔ بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لئے اقدامات کرے ۔ بے روزگاری اور مہنگائی پر توجہ دے۔ ملکی وسائل پر توجہ دے کر ملک کو عالمی مالیاتی اداروں کے قرضوں سے نجات دلائے ۔ خارجہ پالیسی پر از سر نو توجہ دے ۔ سیاستدانوں کو سڑکوں کی سیاحت سے نکل کر ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے پر توجہ دینا ہوگی۔دھرنا ہو گا مرنا ہوگا کی سیاست کو دفن کرنا ہو گا۔ دھرنوں اور لانگ مارچ کی سیاست کو دفن کرنا ہو گا۔ دھرنوں اور لانگ مارچ کی سیاست سے عوام بیزار ہو چکی ہے ۔
دنیا میں تبدیلیاں ہو رہی ہیں ۔ نئی پالیسیاں سامنے آرہی ہیں۔ سیاستدان ایک ذمہ دار قوم کا اور سیاستدان کا ثبوت دیں۔ صدق دل سے اس ملک و قوم کے لئے اپنے آپ کو تبدیل کریں۔ آج سے 40,30 سال بعد اس ملک کو چلانے کی ذمہ داری نوجوانوں پر ہوگی۔ پڑھے لکھے نوجوانوں پر خصوصی توجہ د یں انہیں کا ہل اورناکارہ نہ بنائیں نوجوانوں کو نااُمیدی کی غار میں دھکیل دیا گیا ہے نوجوان بھی اپنے آپ کو اس ملک کے لئے کسی کے پروپیگنڈے میں نہ آئیں وطن عزیز کو آپ پر ناز ہے وطن عزیز کا آپ مستقبل ہیں۔آنے والی حکومت سے گذارش ہے کہ آپ کی ترجیحات ہیں ۔ ملک کے نوجوان سر فہرست ہونے چاہئیں ان کے لئے روزگار کے لئے اچھی جدید ٹیکنالوجی کی تعلیم کے مواقع فراہم ہونے چاہئیں۔ سیاسی گلیاروں میں ایسے ایسے منظر دیکھنے کو مل رہے ہیں جن کا تصور ممکن نہ تھا۔