تنگوانی،باغی ٹی وی(نامہ نگارمنصوربلوچ) جسقم کے چیئرمین صنعان قریشی نے دریائے سندھ سے چھ نہریں نکالنے کے منصوبے کو سندھ کے وسائل پر حملہ قرار دیتے ہوئے 23 فروری کو سندھ-پنجاب بارڈر، انڈس ہائی وے گڈو پل پر احتجاجی دھرنے کا اعلان کر دیا۔

پریس کلب تنگوانی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صنعان قریشی نے کہا کہ سندھ کے پانی پر کسی قسم کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ سندھ کو بنجر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس کے خلاف بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔ انہوں نے سندھ کے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے دھرنے میں بھرپور شرکت کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آصف زرداری سندھ کے وسائل کا سودا کر رہے ہیں اور عوامی حقوق پر سودے بازی ہو رہی ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

صنعان قریشی نے چار سال قبل اغوا ہونے والی سندھ کی بیٹی پریا کماری کی عدم بازیابی پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اتنا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود معصوم بچی کا کوئی سراغ نہیں ملا، جو حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی ہے۔

انہوں نے کشمور میں بدامنی پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے عوام جرائم کی لپیٹ میں ہیں، بھتہ خوری اور اغوا برائے تاوان کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، مگر حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

صنعان قریشی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پریا کماری کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے اور سندھ کے عوام کے وسائل پر ہونے والی سازشوں کو روکا جائے۔

Shares: