مزید دیکھیں

مقبول

ریسکیو 1122 ڈیرہ غازیخان کی سالانہ کارکردگی رپورٹ

ڈیرہ غازیخان:ریسکیو1122 کی سال 2024 کی جائزہ رپورٹ
ڈیرہ غازی خان سے سٹی رپورٹر جواد اکبر کی رپورٹ
تعارف
پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122 جنوبی ایشیا کی صف اول کی ایمرجنسی سروس ہے۔ ریسکیو 1122 پنجاب ایمرجنسی سروس ایکٹ 2006 کے تحت ہنگامی حالات جیسے روڈ ٹریفک حادثات، طبی ایمرجنسی، عمارت گرنے، آگ لگنے، خطرناک مواد کے واقعات، دھماکے، سیلاب اور پانی میں ڈوبنے سے بچاؤ اور جانوروں کے بچاؤ وغیرہ کے پیشہ ورانہ مدد فراہم کرنے کے لیے قائم کی گئی ہے۔ ڈیرہ غازی خان میں یہ سروس 2007 میں شروع کی گئی اور تب سے یہ ادارہ انسانی زندگی کے تحفظ اور خدمت کے مشن پر گامزن ہے۔ ریسکیو 1122 نے ڈیرہ غازیخان میں اب تک 642,401 ایمرجنسیز پر رسپانس کر کے 755,450 افراد کو مدد فراہم کی ہے۔

سال 2024 کی کارکردگی
سال 2024 کے دوران ریسکیو 1122 ڈیرہ غازی خان نے غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اس سال کے اعدادوشمار دیکھ کر یہ واضح ہوتا ہے کہ یہ سروس اپنی تمام تر چیلنجز کے باوجود جانفشانی اور لگن کے ساتھ انسانیت کے تحفظ کے مشن پر گامزن ہے۔ سال کے دوران ریسکیو کو مجموعی طور پر 375,806 کالز موصول ہوئیں، جن میں سے 94,793 اصل ایمرجنسی کالز تھیں۔ ان کالز پر فوری ردعمل دے کر 96,000 سے زائد مریضوں کو ریسکیو کیا گیا۔ اس دوران 10,427 روڈ ٹریفک حادثات، 72,633 میڈیکل ایمرجنسیز، 540 آگ لگنے کے واقعات، 45 عمارت گرنے کے حادثات، 1,694 جرائم کی وارداتیں، 58 پانی میں ڈوبنے کے کیسز، 2 سلنڈر دھماکے، 1,841 بلندی سے گرنے کے واقعات اور 7,553 دیگر نوعیت کی ایمرجنسیز کو کامیابی سے ڈیل کیا گیا۔ اگرچہ وسائل کی کمی کی وجہ سے 384 ایمرجنسیز پر تاخیر سے رسپانس ہوا لیکن یہ معمولی تعداد ان کی مجموعی کامیابی پر اثرانداز نہیں ہو سکتی۔

ریسکیو 1122 ڈیرہ غازی خان انسانی جانوں کے تحفظ کے مشن کے تحت نہ صرف ایمرجنسی خدمات فراہم کرتا ہے بلکہ مریضوں کو بہتر علاج کے لیے ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال منتقل کرنے کی سہولت بھی فراہم کرتا ہے۔ سال 2024 کے دوران مجموعی طور پر 5,402 مریضوں کو ٹرانسفر کیا گیا۔ ان میں سے 4,271 مریضوں کو ضلع کے اندر ایک ہسپتال سے دوسرے ہسپتال میں منتقل کیا گیا، جبکہ 1,131 مریضوں کو بہتر علاج کی خاطر دیگر اضلاع کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ ڈیرہ غازی خان میں ریسکیو 1122 کی ان کامیابیوں کا سہرا نہ صرف اس ٹیم کے محنتی ریسکیورز، جن میں قابل ذکر انچارج آپریشن عبدالرائوف صاحب، انچارج رپیر اینڈ مینٹیننس کنور فہیم صاحب، تمام اسٹیشنز کوارڈینیٹرز کے ساتھ ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر انجینئر احمد کمال کی قیادت کو بھی جاتا ہے۔ ان کی غیرمعمولی قیادت اور انتظامی مہارت نے ٹیم کو مزید مضبوط بنایا۔

سال 2024 میں انجینئر احمد کمال صاحب کی قیادت میں نہ صرف ایمرجنسی کی حالت میں لوگوں کی مدد کی بلکہ کمیونٹی سیفٹی کے فروغ کے لیے بھی شاندار اقدامات کیے۔ کمیونٹی آگاہی پروگرامز کے تحت 2,367 اسکاؤٹس کو رجسٹر کیا گیا، جن میں سے 630 کو سرٹیفکیٹ دیے گئے، اور 171 سی ای آر ٹی ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔ مزید برآں، 481 آگاہی اور تربیتی سیشنز منعقد کیے گئے تاکہ عوام کو ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے شعور دیا جا سکے۔ وزیرِ اعلیٰ لائف سپورٹ پروگرام کے تحت 2,871 افراد کی رجسٹریشن کی گئی، جس نے عوامی آگاہی اور فرسٹ ایڈ دینے میں نمایاں اضافہ کیا۔ اور اس کے ساتھ شہر کی 50 مختلف ہائی رائز بلڈنگز کا بھی دورہ کیا اور ان عمارتوں میں بلڈنگ سیفٹی ایکٹ 2021 کے تحت فائر سیفٹی اور ایمرجنسی ایگزٹ کے معیار کو یقینی بنایا۔ یہ اقدامات ایک محفوظ اور ذمہ دار معاشرے کی تشکیل میں سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔

ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر انجینئر احمد کمال کی دوراندیشی اور ان کی ٹیم کی لگن کا نتیجہ یہ ہے کہ ریسکیو 1122 ڈیرہ غازی خان نے سال 2024 میں نہ صرف اپنے ریسپانس ٹائم کو بہتر بنایا بلکہ فیول کی کھپت میں بھی نمایاں کمی کی۔ مختلف کی پوائنٹس کا قیام جیسی حکمت عملی اور کفایت شعاری کے اصولوں پر عمل درآمد نے ان مقاصد کے حصول میں اہم کردار ادا کیا۔

جیسا کہ ریسکیو 1122 میں ایئر ایمبولینس سروس کا آغاز ہو چکا ہے، پنجاب حکومت اس سہولت کو جلد ہی ڈیرہ غازی خان میں بھی فعال کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس سے اس علاقے کے لوگوں کو مزید بہتر خدمات فراہم کی جا سکیں گی۔

ریسکیو ٹیم کو مختلف نوعیت کے چیلنجز کے باوجود ٹیم کا عزم اور حوصلہ بلند ہے۔ ریسکیو 1122 ڈیرہ غازی خان کے ریسکیورز اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر ہر لمحہ انسانیت کی خدمت میں مصروف ہیں۔ ان کی قربانیاں اور خدمات نہ صرف ہمارے لیے باعثِ فخر ہیں بلکہ پورے معاشرے کے لیے ایک مثال ہیں۔ ان کا عزم اور حوصلہ ہمیں ایک بہتر اور محفوظ مستقبل کی امید دلاتا ہے۔

ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانیhttp://baaghitv.com
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی 2003ء سے اب تک مختلف قومی اور ریجنل اخبارات میں کالمز لکھنے کے علاوہ اخبارات میں رپورٹنگ اور گروپ ایڈیٹر اور نیوز ایڈیٹرکے طورپر زمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں اس وقت باغی ٹی وی میں بطور انچارج نمائندگان اپنی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں