عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے خیبرپختونخوا میں کرپشن کے سنگین مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے وائٹ پیپر جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی کے صوبائی ترجمان ارسلان خان ناظم نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ موجودہ حکومت کرپشن کے خلاف کارگر اقدامات کرنے کی بجائے خود کرپشن میں ملوث ہو چکی ہے۔ارسلان خان ناظم نے دعویٰ کیا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت کے وزراء اور وزیر اعلیٰ ایک دوسرے پر کرپشن کے الزامات لگا رہے ہیں، جو کہ حکومت کی ناکامی اور بدانتظامی کی عکاسی کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ اور ان کے بھائی صوبے میں جاری منظم کرپشن کے ماسٹر مائنڈ ہیں، اور چوری کے مال پر لڑائیاں جاری ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ حکومت کے اراکین ایک دوسرے پر الزامات لگا کر عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق، صوبے میں سیکرٹریز، ڈی سی، اور اے سی کی تقرریوں کے ریٹ فکس کیے جا چکے ہیں، اور اساتذہ کے تبادلوں سے لے کر اہم سرکاری عہدوں، لیز، اور ٹھیکوں تک پیسے لیے جا رہے ہیں۔ارسلان خان ناظم نے محکمہ صحت کی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کیا، کہ وہاں ادویات اور میڈیکل گلوز کی خریداری میں بھی کرپشن کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بیڈ گورننس کی وجہ سے سرکاری ادارے کمزور ہوتے جا رہے ہیں اور عوام کا اعتماد حکومت پر سے اٹھتا جا رہا ہے۔یہ بیان اس وقت آیا ہے جب پی ٹی آئی نے اپنی احتساب کمیٹی کا نام تبدیل کیا ہے، جسے عوامی نیشنل پارٹی نے بھی کرپشن کے حوالے سے ایک اور سرکاری اقدام کے طور پر دیکھا ہے۔

Shares: