اسلام آباد ہائیکورٹ نے مبینہ بیٹی ٹیریان کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر عمران خان سے جواب طلب کرلیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں شہری ساجد نے رٹ پیٹیشن دائر کر کے کہا تھا کہ عمران خان نے اپنی مبینہ بیٹی ٹیریان کو اپنے کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کیا لہٰذا انہیں نااہل کیا جائے۔
عمران خان کی مبینہ بیٹی سے متعلجق درخواست کی سماعت کل اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوگی اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کو پری ایڈمیشن نوٹس جاری کر کے دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ہے۔
میں نے گھڑی نہیں خریدی لہذا آئیندہ اس مسئلہ پر مجھے گھسیٹا گیا تو قانونی کاروائی…
اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن اور وفاق کو بھی پری ایڈمیشن نوٹس جاری کر دیے ہیں۔عدالت نے تمام فریقین سے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کر لیے ہیں، عمران خان کا جواب آنے کے بعد معاملے کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کافیصلہ کیا جائےگا۔
پاکستان میں بزنس کانفیڈنس انڈیکس گھٹ کر منفی 4 فیصد پر آ گیا
یاد رہے کہ اس سے پہلے اسلام آباد کے شہری محمد ساجد نے عمران خان کی نااہلی کی درخواست دائر کر رکھی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان نے اپنے کاغذات نامزدگی میں اپنی بیٹی کا ذکر نہیں کیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت کاغذات نامزدگی میں جھوٹ بولنے پر عمران خان کو نااہل قرار دے، عدالت آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت عمران خان کو نااہل قرار دے۔