کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے مبینہ دہشت گردی اور بغاوت کے کیس میں بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی سربراہ ماہ رنگ بلوچ کی ضمانت منظور کر لی۔
واضح رہے کہ ماہ رنگ بلوچ اس وقت جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں، جسے جمعرات کو کوئٹہ کی اے ٹی سی نے مزید 15 دن کے لیے بڑھایا تھا۔ بی وائی سی سربراہ کو 22 مارچ کو ’کوئٹہ سول اسپتال پر حملے‘ اور ’عوام کو تشدد پر اکسانے‘ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا۔سرکاری وکیل نے عدالت میں ضمانت کی سخت مخالفت کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمہ کے خلاف سنگین الزامات ہیں اور تفتیشی افسر نے ان کے خلاف شواہد بھی اکٹھے کیے ہیں۔ تاہم عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ ایف آئی آر میں آزاد گواہ موجود نہیں، شکایت کنندہ بھی عدالت میں پیش نہیں ہوا اور تفتیش میں بھی کئی سقم ہیں۔
عدالت نے مزید کہا کہ تفتیشی افسر نے ملزمہ کو مفرور ظاہر کیا جبکہ وہ درحقیقت کوئٹہ اے ٹی سی کے ریمانڈ پر پولیس تحویل میں تھیں۔ اس کے علاوہ تفتیشی رپورٹ دس ماہ کی تاخیر سے جمع کرائی گئی جس کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔عدالت نے حکم دیا کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی صورت میں ضمانت پر رہا کیا جائے۔
اسکردو کشتی حادثہ: 37 دن بعد احمر لودھی کی میت کراچی پہنچا دی گئی
آئی ایم ایف کا سیلاب پر دکھ کا اظہار، بحالی فنڈز اور بجٹ اقدامات کا جائزہ لینے کا اعلان
غزہ پر اسرائیلی حملےجاری، مزید 40 فلسطینی شہید
میانمار: راکھین میں فضائی حملہ، 19 طلبہ ہلاک، 22 زخمی