عورت مارچ کی انتظامیہ نے وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف کے نام ایک خط لکھا ہے جس میں 8 مارچ کو عالمی یومِ خواتین کے موقع پر اسلام آباد میں عورت مارچ کے انعقاد کی اجازت دینے کی درخواست کی گئی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد کی انتظامیہ کو 8 مارچ کو عالمی یومِ خواتین کے موقع پر عورت مارچ کے لیے این او سی جاری کرنے کی ہدایت دی جائے۔
خط میں عورت مارچ کی انتظامیہ نے وضاحت کی کہ عالمی یومِ خواتین ایک اہم موقع ہے جو ہر سال دنیا بھر میں منایا جاتا ہے، اور اسلام آباد کی خواتین بھی اس دن کو اسلام آباد پریس کلب کے باہر منانے کے لیے جمع ہونے جا رہی ہیں۔ انتظامیہ نے مزید کہا کہ پچھلے چھ سال سے این او سی کے حصول کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں، لیکن بے شمار کوششوں کے باوجود انہیں احتجاج کے حق اور تحفظ سے محروم رکھا گیا ہے۔خط میں عورت مارچ کی انتظامیہ نے اپنی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں مذہبی انتہا پسند گروپوں، پولیس اور اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے تشدد اور جبر کا سامنا کرنا پڑا۔ اس صورتحال کے سبب عالمی برادری کو پاکستان میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے منفی پیغام گیا ہے۔
انتظامیہ نے وزیرِ اعظم سے درخواست کی کہ وہ خواتین کے اجتماع کے حق کو تسلیم کریں اور 8 مارچ کو عورت مارچ کو بغیر کسی غیر ضروری رکاوٹ کے منانے کی اجازت دیں۔ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ مارچ کے دوران کوئی غیر ضروری رکاوٹ پیش نہ آئے تاکہ خواتین کو اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کا پورا موقع مل سکے۔