عورت مارچ کا توڑ،مذہبی جماعتوں نے 8 مارچ کو پیغام شرم و حیا ریلی نکالنے کا اعلان کر دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اہل سنت جماعتوں کے سربراہوں نے 8 مارچ کی “ پیغام شرم و حیا ریلی “ کی تاہید و حمایت کا اعلان کر دیا
صاحبزادہ حامد رضا ، ابوالخیر زبیر ، مظہر سعید کاظمی ، ڈاکٹر اشرف آصف جلالی ، ثروت اعجاز قادری ، پیر میاں عبدالخالق ، الحاج حنیف طیب ، بلال سلیم قادری اور پیر معصوم نقوی کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت خواتین مارچ کے حوالے سے عدالتی فیصلے پر عمل یقینی بنائے
تحفظ ناموس رسالت محاذ کے زیراہتمام 8 مارچ کو داتا دربار سے پنجاب اسمبلی تک ہونے والی “ پیغام شرم و حیا ریلی “ کے انتظامات مکمل کر لئے گئے ۔ ریلی میں تیس اہل سنت جماعتوں کے عہدیداران و کارکنان شریک ہوں گے ۔ ریلی کے سلسلہ میں رابطہ مہم جوش و جذبے سے جاری ہے ۔ اہل سنت جماعتوں کے سربراہوں نے 8 مارچ کو یوم شرم و حیا منانے کی تائید کر دی ۔
تحفظ ناموس رسالت محاذ کے صدر صاحبزادہ رضائے مصطفے نقشبندی کے رابطوں کے نتیجے میں سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا ، جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر ، تحریک لبیک یا رسول اللہ کے سربراہ علامہ ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی ، جماعت اہل سنت کے مرکزی امیر پیر سید مظہر سعید کاظمی ، پاکستان سنی تحریک کے سربراہ ثروت اعجاز قادری ، نظام مصطفے پارٹی کے صدر الحاج محمد حنیف طیب ، مرکزی جماعت اہل سنت کے امیر پیر میاں عبدالخالق ، سنی تحریک کے سربراہ بلال سلیم قادری ، انجمن طلباء اسلام کے مرکزی صدر معظم شہزاد ساہی ، جے یو پی نیازی کے صدر پیر سید معصوم حسین نقوی نے 8 مارچ کی پیغام شرم و حیا ریلی میں شرکت کا اعلان کر دیا ہے ۔
اہل سنت جماعتوں کے سربراہوں کی طرف سے جاری کئے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مغرب زدہ خواتین حقوق نسواں کی آڑ میں معاشرتی اقدار کا جنازہ نکالنے پر تلی ہوئی ہیں ۔ حکومت خواتین مارچ کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کروائے ۔ حکومت خواتین مارچ میں نفرت آمیز اور ہیجان انگیز نعروں ، سلوگن اور تقریروں کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے ۔ عدالتی فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل یقینی بنایا جائے ۔ مغرب زدہ خواتین دنیا کو پاکستان میں عورتوں پر ظلم کا تاثر دے کر ملک کو بدنام کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ۔ این جی اوز کو اخلاقی اور سماجی روایات و اقدار کی دھجیاں اڑانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔ سنجیدہ طبقات مٹھی بھر مغرب زدہ خواتین کے طوفان بدتمیزی کو روکنے کے لئے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں ۔