مزید دیکھیں

مقبول

شرجیل میمن کا عیدالفطر پر اضافی کرایہ لینے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم

سندھ کے سینئر وزیر، شرجیل انعام میمن نے عیدالفطر...

پیمرا میں مالی کرپشن،عہدے کا ناجائز استعمال،دو ملازمین برطرف

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے مالی کرپشن...

دہشت گرد حملے سے متاثرہ جعفر ایکسپریس کی بوگیوں سے 3 دستی بم برآمد

کوئٹہ: ریلوے پولیس نے بتایا کہ جعفر ایکسپریس کی...

ظلم ظلم کا راگ الاپنے والے اپنا دور بھول گئے؟تجزیہ:شہزاد قریشی

نواز شریف،مریم ،پرویز رشید،اسحاق ڈار،عرفان صدیقی کے ساتھ کیاکچھ نہیں کیا گیا
ٹرمپ کی جیت پر خوشیاں منانے والوں کو پھر جواب مل گیا،اب چیخنا بند کریں
منفی پراپیگنڈہ سے ادراے محفوظ نہ کسی ماں بہن کی عزت،انکولگام کون ڈالے گا؟
تجزیہ،شہزاد قریشی

9 جنوری کو میں نے لکھا تھاکہ امریکہ کسی فرد واحد کے لئے اپنی پالیسی تبدیل نہیں کرتا ،پی ٹی آئی کے دوست ،یوٹیوبر ،وی لاگرز جتنی مرضی ٹرمپ کی کامیابی پر دھمال ڈالیں امریکہ اور امریکی صدر کے سامنے امریکہ اور عالمی دنیا کے بہت سے مسائل ہیں،امریکہ سُپر پاور ہے اور وہ پوری دنیا کو لیڈ کرتا ہے، امریکہ سمیت عالمی دنیا پاکستان کی سیاسی جماعتوں کی سیاست اورپاکستان جیسے دوسرے ممالک کی جمہوریت سے بھی آگاہ ہے،مذہبی جماعتوں سے بھی عالمی دنیا آگاہ ہے ،مجھ جیسے ادنیٰ لکھاری نے فوجی حکمرانی سے لے کر سول حکمرانی کے دور بھی دیکھے، پی ٹی آئی سمیت پارلیمنٹ میں موجود سیاسی جماعتوں سے وابستہ افراد بتانا پسند کریں گے کہ کیا آئین پر عمل ماضی یا حال میں ہو رہا ہے؟ کیا آپ اپنے آپ اور عوام کو کتنی بار بے وقوف بنائیں گے؟ اپنے آپ کو بھی شرمندہ کررہے ہیں اور عوام کے سامنے بھی شرمندہ ہو رہے ہیں،انسان نے دنیا سے ایک دن رخصت ہو جانا ہے ،اُس کا کردار زندہ رہتا ہے،ذرا نہیں بہت سوچئے آنے والی نسل آپ کے کس کردار کو یاد کرے گی ، پھر یہ زمین خدا پاک کی ملکیت ہے آپ کے پاس جو کچھ بھی ہے وہ ایک عطیہ کے طور پر خدا پاک نے دیا جس کا حساب ہوگا ،جمہوریت کا راگ الاپ کر آپ دنیا کو دھوکہ نہیں دے سکتے،

سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے ایک زمانے میں جہوریت اور آئین کو لے کر بیان د یا تھا کہ آئیے آئین نے جو حدیں مقرر کی ہیں اس پر عمل کرکے ملک وقوم کی خدمت کریں ،کیا سیاسی اورمذہبی جماعتوں نے نواز شریف کے اس بیان پر عمل کیا؟کیا نواز شریف کو تین بار اقتدار سے ہٹایا نہیں گیا ،کیا وہ جمہوریت اور عوام کے مینڈیٹ پر حملہ نہیں تھا؟ کیا نواز شریف کے انتہائی قریبی ساتھیوں جن میں سینیٹر پرویز رشید جو درویش صفت انسان ہیں سے کسی سیاسی یا مذہبی جماعت نے پوچھا ان سے کس جرم میں وزارت چھینی گئی اور پھرسینٹ کی نشست سے محروم رکھا گیا ؟کیا سینیٹر عرفان صدیقی اور سعد رفیق جیسے افراد کی تذلیل نہیں کی گئی،کیا سینیٹر اسحاق ڈار کے ذاتی گھر کو توڑا نہیں گیا ؟ اس کے علاوہ بھی لاتعداد مثالیں موجود ہیں، جمہوریت اور قانون کہاں تھا؟ جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کا نعرہ لگانے والے کہاں تھے؟ آج کی وزیراعلیٰ مریم نواز کو کس جرم میں قید کیا گیا تھا؟ یاد رکھیئے امریکہ سمیت عالمی دنیا ہماری انتقامی جمہوریت اور انتقامی قانون کی حکمرانی سے مکمل آگاہ ہے، جس نحوست نے آج پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے ،اسی نحوست نے ہماری خوشیوں کا جنازہ نکال د یا ہے ،جن سیاسی گلیاروں سے قوم کو کبھی مسرت اور شادمانی کی برساتیں ملا کرتی تھیں پوری قوم کے دل خوشی سے کھِل اٹھتے تھے آج نہ ادارے محفوظ نہ کسی کی بہن بیٹی کی عزت محفوظ ،پاک فوج اور نہ جملہ ادارے اور پولیس محفوظ ، جو ہماری سرحدوں کی حفاظت کررہے ہیں ،شہید ہو رہے ہیں اُن کے خلاف غلیظ زبان استعمال ہو رہی ہے،افسوس صد افسوس ،عوام کے لئے پاک فوج اورپاکستان کے آگے کچھ نہیں ،کون نہیں جانتا بلوچستان اور کے پی کے میں کون مداخلت کررہا ہے،آزادی اظہار رائے اپنی جگہ ملکی سلامتی ملکی مفاد بھی کسی بلا کا نام ہے.