وزیرِ اعظم نے پبلک سیکٹر میں 2000 میگاواٹ شمسی بجلی کے منصوبے لگانے کی اصولی منظوری دے دی

0
78

اسلام آباد:وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے آج ملک میں 10 ہزار میگاواٹ سولرائیزیشن منصوبے کے حوالے سے اعلی سطح کے جائزہ اجلاس کی صدارت کی. اجلاس میں ملک میں ایندھن سے چلنے والے بجلی گھروں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی.

اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک میں شمسی توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے حوالے سے 14 ستمبر 2022 کو ایک انویسٹرز کانفرنس منعقد کی گئی جس میں مقامی و بین الاقوامی ممالک بشمول سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات، چین اور قطر سےسرمایہ کار کمپنیز کے نمائندوں نے شرکت کی اور پاکستان میں شمسی توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا.

اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک میں شمسی توانائی سے چلنے والے نیۓ پاور پلانٹس کے لیے جگہ کے انتخاب کے لیے کام شروع کر دیا گیا ہے. اس سلسلے میں مظفر گڑھ کے قریب ایک جگہ کی شناخت بھی کر لی گئی ہے جہاں 600 میگا واٹ کے شمسی توانائی سے چلنے والے پاور پلانٹ کی تعمیر کی جاےگی.

علاوہ ازیں شمسی توانائی سے چلنے والے 11 کے وی کے فیڈرز کے حوالے سے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے.

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ شمسی توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی حوالے سے فریم ورک اور ٹیرف کے حوالے سے کام کیا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں پاور ڈویژن , آلٹرنیٹ انرجی ڈویلپمنٹ بورڈ ، سینٹرل پاور پرچیزنگ کمپنی، نیپرا اور دیگر ادارے کے مابین مشاورت جاری ہے. وزیر اعظم نے اس سلسلے میں ٹائم لائنز کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی تا کہ جلد سے جلد شمسی توانائی سے بننے والی بجلی کو نیشنل گرڈ میں شامل کیا جا سکے.

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ سرکاری عمارات کی شمسی توانائی پر منتقلی کے حوالے سے بھی کام ترجیحی بنیادوں پر جاری ہے.

وزیر اعظم نے ملک بھر میں ٹیوب ویلز کی کے حوالے سے کمیٹی بنانے کی ہدایت بھی کی جس میں وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی طارق بشیر چیمہ، سیکرٹری پاور ڈویژن اور آبی وسائل کی وفاقی وزارت کا ایک نمائندہ شامل ہوگا.

اجلاس میں سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی طارق بشیر چیمہ، مشیر وزیر اعظم احد چیمہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی جہانزیب خان اور متعلقہ حکام نے شرکت کی.

Leave a reply