اوچ شریف (باغی ٹی وی، نامہ نگارحبیب خان)پنجاب کی سب سے بڑی تحصیل احمد پور شرقیہ جہاں آبادی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 16 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، وہاں ریسکیو 1122 کی سہولیات کی کمی نے عوام کو شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔ اتنی بڑی آبادی کے لیے محض 7 ایمبولینسیں اور ایک فائر بریگیڈ گاڑی کا دستیاب ہونا انتظامی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ احمد پور شرقیہ شہر میں صرف 3 ایمبولینسیں موجود ہیں، جن میں سے ایک مسلسل بہاولپور ریفر مریضوں کی منتقلی میں مصروف رہتی ہے، جبکہ باقی دو گاڑیاں پوری تحصیل کے لیے ناکافی ہیں۔ اوچ شریف میں صرف دو ایمبولینسز دی گئی ہیں، جب کہ جھانگڑہ انٹرچینج اور اس کے مضافات کے لیے بھی محض دو گاڑیاں دستیاب ہیں۔ بدترین صورتحال یہ ہے کہ ریسکیو کے پاس کوئی باقاعدہ فائر بریگیڈ گاڑی موجود نہیں، جو ایک فائر ٹینڈر استعمال ہو رہا ہے وہ بھی بہاولپور سے وقتی طور پر حاصل کیا گیا ہے، جو کسی بڑے حادثے کی صورت میں ناکافی ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق اس مسئلے سے بارہا مقامی ایم این اے اور ایم پی اے کو آگاہ کیا جا چکا ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ مزید 10 ایمبولینسیں اور کم از کم 2 فائر بریگیڈ گاڑیاں فراہم کی جائیں، تاہم متعدد بار یاد دہانیوں کے باوجود اب تک صرف وعدے ہی سننے کو ملے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ احمد پور شرقیہ کے عوام بھی اتنے ہی اہم ہیں جتنے لاہور یا کسی بڑے شہر کے، اور ان کی جانوں کی بھی کوئی قیمت ہونی چاہیے۔ اگر کسی اسکول میں آگ لگ جائے یا کوئی ٹریفک حادثہ پیش آ جائے تو موجودہ سہولیات کسی المیے کو روکنے کی صلاحیت نہیں رکھتیں۔
احمد پور شرقیہ کے عوام وزیراعلیٰ پنجاب، صوبائی وزیر صحت اور ڈی جی ریسکیو 1122 سے اپیل کرتے ہیں کہ انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر 10 ایمبولینسیں، 2 فائر بریگیڈ گاڑیاں اور درکار تربیت یافتہ عملہ فراہم کیا جائے۔ یہ صرف مطالبہ نہیں بلکہ 16 لاکھ شہریوں کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے جس پر تاخیر ناقابلِ تلافی نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔