پشاور(باغی ٹی وی رپورٹ) پورے صوبے میں ہزاروں پرائمری اساتذہ سراپا احتجاج ، اپ گریڈیشن کا مطالبہ ، 31 اکتوبر تک کا ڈیڈ لائن ،اپ گریڈیشن کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہواتو5 نومبر 2024 کو پشاور میں ایک بڑا دھرناہوگا

تفصیلات کے مطابق آج اپٹا پشاور نے پشاور پریس کلب کے سامنے تاریخی احتجاج کرتے ہوئے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔ پورے خیبر پختونخوا میں ہزاروں پرائمری اساتذہ اسکول بند کر کے احتجاج میں شامل ہوئے، جس میں خواتین اساتذہ نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر اپٹا کے صوبائی صدر عزیز اللہ خان نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 17 جنوری کو سابق صوبائی کابینہ نے پرائمری اساتذہ کی اپ گریڈیشن کی منظوری دی تھی مگر تاحال اس پر عملدرآمد نہیں ہوا۔

عزیز اللہ خان نے بتایا کہ انہوں نے متعدد بار موجودہ حکومت کے ایم پی ایز اور وزراء سے ملاقاتیں کیں مگر فائنانس ڈیپارٹمنٹ غلط اعداد و شمار پیش کر کے حکومت کو گمراہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرائمری اساتذہ کی اپ گریڈیشن پر تین ارب روپے کے اخراجات ہیں جو حکومت کے لیے کوئی بڑی بات نہیں۔

آج کے احتجاج میں پورے صوبے کے ہر ضلع میں اساتذہ نے اسکول بند کر کے 11 بجے تاریخی احتجاج ریکارڈ کیا۔ عزیز اللہ خان نے حکومت کو 31 اکتوبر تک کا ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا کہ اگر اپ گریڈیشن کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا تو 5 نومبر 2024 کو پشاور میں ایک بڑا دھرنا دیا جائے گا، جس میں ایک لاکھ پرائمری اساتذہ شرکت کریں گے اور 26 ہزار پرائمری اسکول مکمل طور پر بند کر دیے جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریگولرائزیشن کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دی گئی ہے اور 30 جون 2022 تک سی پی فنڈ قبول نہیں کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ پروموشنز میں فارگو آپشن بحال کیا جائے، ضم اضلاع میں گریڈ 14 کی پوزیشن کوڈ دیا جائے، اور انٹر ڈسٹرکٹ و یو سی ٹرانسفر کا مسئلہ فوری حل کیا جائے۔

احتجاج سے پشاور کے صدر رفاقت اللہ، جنرل سیکرٹری صاحبزادہ ندیم جان، چیئرمین منظور باچا، اور اے ٹی اے کے نوید گل ہزار خوانی نے بھی خطاب کیا۔

Shares: