ڈاکٹر عبدالقدیر خان ٹرسٹ اسپتال میں منی لانڈرنگ کا انکشاف ،دو ملزمان گرفتار

AQ KHAN TRUST

لاہور: ڈاکٹر عبدالقدیر خان ٹرسٹ اسپتال میں کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ کا بڑا اسکینڈل سامنے آیا ہے، جس میں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے اہم کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ کیس ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے نام سے منسوب اسپتال کے مالی معاملات میں بے ضابطگیوں اور غیر قانونی رقم کی منتقلی سے متعلق ہے۔ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق، گرفتار کیے گئے ملزمان سہیل اور شوکت بابر ورک پر ڈاکٹر عبدالقدیر خان ٹرسٹ اسپتال میں کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔ ان کے خلاف مقدمہ ڈاکٹر دینا خان کی درخواست پر درج کیا گیا تھا، جس میں الزام عائد کیا گیا کہ ملزمان نے اسپتال کی جعلی ڈیڈ تیار کی اور اس کے ذریعے مالی معاملات میں گھپلا کیا۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ پہلے تھانہ نصیر آباد میں درج ہوا تھا، جس میں ملزم سہیل کو فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا تھا۔ مقدمہ اسپتال کی جعلی ڈیڈ تیار اور استعمال کرنے کے الزام میں درج کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ، دیگر ملزمان نے اپنی عبوری ضمانت کروالی تھی، تاہم ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔ایف آئی اے کے ترجمان نے مزید بتایا کہ ملزمان کے خلاف ایک اور ایف آئی آر تھانہ راوی روڈ میں بھی درج ہے، جس میں مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان تمام مقدمات میں ملزمان پر سنگین الزامات ہیں، جن میں منی لانڈرنگ، جعلی دستاویزات کی تیاری اور استعمال، اور مالی بدعنوانی شامل ہیں۔ایف آئی اے نے اس کیس میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے مزید شواہد اکٹھے کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ منی لانڈرنگ جیسے سنگین الزامات پر ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا امکان ہے۔ اس اسکینڈل کی وجہ سے ڈاکٹر عبدالقدیر خان ٹرسٹ اسپتال کے مالی معاملات پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

Comments are closed.