اسلام آباد : سپریم کورٹ کی جانب سے پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات کی تاریخ کےحوالے سے لیے گئے ازخود نوٹس میں اقلیتی برادری نے بھی درخواست دائر کردی جبکہ حکومت میں شامل پی ڈی ایم کی تین بڑی سیاسی جماعتوں نےخیبرپختونخوا اور پنجاب میں عام انتخابات سے متعلق از خود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ سے فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کی ہے-
باغی ٹی وی: سپریم کورٹ میں درخواست فاروق ایچ نائیک، کامران مرتضیٰ اور منصور عثمان ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ کیس کی سماعت کیلئے تمام ججز پر مشتمل فل کورٹ بنائی جائے اور فل کورٹ میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کو فل کورٹ میں شامل نہ کیا جائے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ دونوں ججز پہلے سے اپنا مائنڈ کیس میں اپلائی کرچکے ہیں، کئی آئینی، قانونی اور عوامی اہمیت کے سوال سامنے آ چکے ہیں جن پر سماعت ضروری ہے۔
دوسری جانب پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے لیے گئے ازخود نوٹس میں اقلیتی برادری نے کیس میں فریق بننے کیلئےرجوع کرلیا۔
مذکورہ درخواست سیموئیل پیارا نامی شہری کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پنجاب اور کے پی میں عام انتخابات سے مسیحی برادری کے حقوق جڑے ہیں دونوں صوبوں میں عام انتخابات کی تاریخ کو تبدیل کیا جائے، 9اپریل مسیحی برادری کے مذہبی تہوار ایسٹر کا دن ہے۔
شہری کا اپنی درخواست میں کہنا ہے کہ دونوں صوبوں کی مسیحی برادری ان دنوں ایسٹر کے تہوار میں مصروف ہوگی۔ اس کے علاوہ 7اپریل کو گُڈفرائیڈے کا دن بھی مقدس ہے۔
مسیحی درخواست گزار نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ مسیحی برادری کے حقوق کو مدنظر رکھتےہوئے اسے ازخود نوٹس کیس میں فریق بنایا جائے۔