قومی اسمبلی: وزیرِ قانون کی سوات کے معاملے پر قرار داد کثرتِ رائے سے منظور

0
59
azam nazir tarar

قومی اسمبلی نے سوات واقعے کے تناظر میں اقلیتوں کے تحفظ کی قرارداد منظور کرلی۔اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی اجلاس ہوا جس میں بجٹ پر بحث کی گئی۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کے لئے اٹھنے والی آواز کا گلا گھونٹا جارہا ہے، اقلیتوں کا کبھی سوات کبھی سرگودھا کبھی فیصل آباد میں قتل ہوتا ہے، مذہب کے نام پر خون بہانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، ایوان کو اس مسئلہ پر متفق اور متحدہ موقف اختیار کرنا چاہیے، پاکستان میں مسلمانوں کے چھوٹے فرقے اور کوئی مذہبی اقلیت محفوظ نہیں۔وزیرقانون اعظم نزیر تارڑ نے سوات معاملے اور اقلیتوں سے متعلق قرارداد پیش کی جس میں زور دیا گیا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں، اقلیتوں کے خلاف واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کچھ ویب سائٹ روزانہ توہین رسالت کررہے ہیں، یہ معاملہ وفاق خود دیکھے ، ہمیں اقلیتوں سے کوئی مسئلہ نہیں ، مگر ہم اداروں کی طرف سے کسی شخص یا گروہ کی سرعام سزا کے بھی خلاف ہیں، کوئی ادارہ بھی غیر قانونی سزا نہ دے۔اپوزیشن نے قرارداد کے مندرجات پر احتجاج کیا تو وزیر قانون نے کہا کہ اپوزیشن ہر معاملہ کو اپنے لیڈر کی رہائی کے ساتھ نہ مشروط کرے، آپ اگر اپنے قائد کی رہائی اس میں شامل کرنا چاہتے ہیں تو ایسا نہیں ہوسکتا۔ایوان نے وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کی قرار داد کثرتِ رائے سے منظور کر لی۔قرار داد کے متن کے مطابق اقلیتوں کے تحفظ کو وفاقی اور صوبائی حکومتیں یقینی بنائیں، اقلیتوں کو مکمل تحفظ دیا جائے۔
قرار داد میں کہا گیا ہے کہ اقلیتوں کے خلاف واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔واضح رہے کہ 20 جون کو مدین میں لوگوں نے قرآن کی بے حرمتی کے الزام میں ایک سیاح کو تشدد کا نشانہ بنا کر اسے جلا ڈالا تھا۔

Leave a reply