وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ آج انڈیا اور پاکستان کے بارڈر پر خطرہ منڈلا رہا ہے، گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے اللہ تعالیٰ نے پاکستان کی فوج کو طاقت دی ہے کہ وہ ملک کا دفاع کرسکتے ہیں، پاکستان پر کوئی اتنے آرام سے حملہ نہیں کرسکتا کیونکہ پاکستان ایٹمی قوت ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ایکسپو سنٹر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے دیرینہ خواب پورا کیا، جن سڑکوں پر گاڑیاں چلتی ہیں جن ایئرپورٹس پر جہاز اڑتے ہیں جن موٹرویز پر گاڑیاں چلتی ہیں، اس مین سب سے بڑا ہاتھ محنت کرنے والوں کا ہے، اس کا پھل محنت کرنے والوں کو ملتا ہے،ساڑھے بارہ لاکھ محنت کش خاندانوں کو راشن کارڈ دینے جارہے ہیں، تین ہزار روپے مہینہ ملے گا،میرا دل کرتا ہے کہ کسی محنت کش مزدور کا بچہ خالی پیٹ نہ سوئے، لیبر منسٹر فیصل کھوکھر کو شاباش دیتی ہوں، شیر علی گورچانی کو بھی شاباش دیتی ہوں، میری کوشش ہوگی زیادہ سے زیادہ محنت کش خاندانوں کو شامل کروں، مزدوروں کے 1220 گھر بنانے جارہے ہیں،راشن کارڈ ان لوگوں کے لئے نہیں ہے جو کام نہیں کرتے، یہ ان لوگوں کے لئے ہیں جو بارہ چودہ گھنٹے کام کرتے ہیں۔ ہمیشہ یہ ہوا ہے کہ حکومت مزدور کی اجرت لگادیتی تھی ملے نہ ملے، میں نے فیصل سے کہا مزدور کو اس کی اجرت پوری ملنی چاہیے، جب سے نواز شریف کی حکومت آئی ہے جس میں مجھے وزیر اعلیٰ پنجاب کی ڈیوٹی ملی ہے، میری کوشش ہے کسی کو حکومت کے پاس نہ جانا پڑے، حکومت خود عوام کے پاس جائے، مجھے اچھا نہیں لگتا تھا کہ لوگ آٹا کا تھیلا اٹھا کر جارہے ہوتے تھے، تیس لاکھ خاندانوں کو راشن پیکٹ ان کے گھر تک پہنچایا، اس سال ایک لاکھ گھروں کا ٹارگٹ پورا کروں گی، ایک لاکھ لیپ ٹاپ دینے جارہے ہیں، پچاس ہزار بچوں کی پوری فیس پنجاب حکومت ادا کرے گی۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ پچھلے دنوں گجرانوالہ گئی ، گھگر منڈی گئی صفائی بہترین تھی، میں ہیلی کاپٹر پر نہیں گئی گاڑی پر گئی، گرین بسیں سڑکوں پر چل رہی ہیں اس کا کرایہ صرف بیس روپے ہے ، پنجاب میں پانچ سو بسیں اور آرہی ہیں،گوجرانوالہ میں اس سال میٹرو بنے گی، کبھی نہیں سنا روٹی کی قیمت تیس روپے سے گیارہ بارہ روپے ہوگئی ہو، کبھی نہیں سنا بجلی کی قیمت میں یونٹ پر سات روپے کمی آئی ہو، تمام صوبوں کے پاس این ایف سی کے مطابق پیسے آتے ہیں،جو محنت کرے گا اس کو رزلٹ ملے گا، بہت شور ہے کسان کو نقصان ہوگیا، میں نے کہا تھا کسان کو نقصان نہیں ہونے دوں گی، جھوٹ پھیلایا جارہا ہے، کسان کو پانچ ہزار روپے ایکڑ کسان کو دینے جارہی ہو، آج کم سے کم آٹا کسی کی خرید سے باہر نہیں ہے، میرے پاس پندرہ کروڑ عوام ہیں جن کو سستی روٹی کھانی ہے، میں چاہتی ہوں کسان کو بھی نقصان نہ ہو، یہ جو پنجاب ہے یہاں پر ریاست خود چل کر عوام کی چوکھٹ پر آتی ہے، میں تب تک آرام سے نہیں بیٹھوں گی جب تک آپ کی مشکلات ختم نہیں ہوں گی۔

Shares: