وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عارف علوی فارن فنڈنگ کیس کے جرم میں شریک ہیں۔
باغی ٹی وی: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عارف علوی صدر پاکستان بنیں، عمران خان کے ترجمان نہ بنیں، وہ اپنے منصب کی عزت کا پاس رکھیں، پہلے بھی عمران خان نے صدر، سپیکر، ڈپٹی سپیکر اور گورنر سے کچھ ایسے اقدامات کرائے جس کو سپریم کورٹ نے آئین شکنی قرار دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ صدر کے آئینی منصب کو پارٹی ترجمان کے عہدہ میں بدلنا افسوسناک ہے، صدر کا الیکشن کی تاریخ کے اعلان سے کوئی سروکارنہیں عارف علوی الیکشن کمیشن کےآئینی اختیار میں مداخلت کر رہےہیں عارف علوی فارن فنڈنگ کیس میں شریک جرم ہیں، عمران خان صدر کے منصب کے ذریعے الیکشن کمیشن کو دباؤ میں لانے کی کوشش کر رہا ہے۔
جیل بھرو تحریک سے متعلق رانا ثنا اللہ کا کہنا تھاکہ جیل بھرو تحریک کی حکمت عملی بنالی ہے، یہ تحریک دو ہفتے سے زیادہ نہیں چلے گی۔
پی آئی اے کے نئے سربراہ کی تلاش جاری، 65 امیدواروں کی درخواستیں موصول
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھاکہ دہشت گردی کیلئے کوئی سرحدیں نہیں ہیں، وزیراعظم کی ہدایت پر میں کراچی سمیت تمام جگہوں پر گیا، پچھلے چار ماہ سے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی زیادہ ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی سندھ اور پنجاب، کے پی کے اور بلوچستان سے بہت بہتر ہے، سندھ حکومت نے سی ٹی ڈی بہتر بنانے میں بہت کام کیا ہے، دہشت گردی واقعات سندھ اور پنجاب میں کم ہوئے ہیں دہشت گردی کےخلاف رقم صرف پختونخوا کو دی جاتی ہے، کے پی کے میں کرائے کی بلڈنگ میں سی ٹی ڈی کے دفاتر ہیں۔
دوسری جانب خواجہ آصف نے ایک ٹویٹ میں الیکشن سے متعلق قانون کی دستاویز شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ صدر مملکت انتخابات کے معاملےپرسیاست نہ کریں اوراپنی آئینی اوقات میں رہیں عارف علوی اپنی نہیں تواپنےعہدےکی عزت کا خیال کریں یاد رکھیں وہ اس عہدےپہ 2018 میں ہونے والی سلیکشن/واردات کے نتیجے میں صدر مملکت کے عہدے پر قابض ہوئے۔ خواجہ آصف نے مزید لکھا کہ ریفرنس اور وارننگ کیلئے سپریم کورٹ کا فیصلہ حاضر ہے۔
باہمی اعتماد، عوام کی مرضی اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہے،آرمی چیف
عارف علوی صاحب اپنی آئینی اوقات میں رہیں.الیکشن کمیشن کی آئینی حدودمیں تجاوز نہ کریں. اور سیاست نہ کریں. اپنی نہیں تو اپنے عہدے کی عزت کا خیال کریں. یاد رکھیں وہ اس عہدےپہ 2018 میں ھونے والی سلیکشن/واردات کے نتیجے میں قابض ھوۓ. ریفرنس اور وارننگ کیلئے سپریم کورٹ کا فیصلہ حاضر ھے pic.twitter.com/H7o5y5nJEm
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) February 18, 2023








