ریاست پاکستان اوراداروں کے خلاف کسی قسم کی مسلح جدوجہد کاکسی کو کوئی حق حاصل نہیں ہے -مولانا جمال عبد الناصر

ڈیرہ غازیخان،باغی ٹی وی (جواداکبرسٹی رپورٹر ) پیغام پاکستان اعلامیہ پر امام کعبہ مصر ترکی انڈونیشیا سمیت پاکستان کے7ہزارعلماءمفتیان کرام کے دستخط ہیں 1973 کے دستور کے مطابق پاکستان میں کوئی قانون قرآن وسنت کے منافی نہیں ھونا چاہئے نہ ہی اس دستور کی موجودگی میں کسی فردیاگروہ کوریاست پاکستان اور اسکے اداروں کے خلاف کسی قسم کی مسلح جدوجہد کاکوئی حق حاصل ہے یہ بات چیئر مین علماءامن کمیٹی مرکزی رہنما جمعیت علماءاسلام پاکستان مولانا قاری جمال عبد الناصر نے پریس کلب ڈیرہ میں منعقدہ پیغام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر تمام مذہبی سیاسی جماعتوں نے اے پی سی میں شرکت کی پیغام پاکستان سمیت تمام قرار دادوں کی حمایت کا اعلان پاکستان اور اسکے تمام اداروں کے خلاف مسلح جدوجہدکی اجازت کسی فرد یا گروہ کو قطعاً نہیں پیغام پاکستان اعلامیہ کی حمایت کااعلان آج تمام دینی مدارس اورتمام مذہبی سیاسی جماعتوں کے قائدین کرتے ہیںنفاذ شریعت کے نام پرطاقت کا استعمال ریاست کیخلاف مسلح محاذ آرائی نیز لسانی علاقائی مذہبی مسلکی اختلافات اور قومیت کے نام پر تخریب وفساداور دہشت گردی کی تمام صورتیں احکام شریعت کیخلاف ہیں اور پاکستان کے دستور وقانون سے بغاوت ہے اور طاقت کے زور پر اپنے نظریات کو دوسروں پر مسلط کرنے کی روش شریعت کے احکام کی کھلی خلاف ورزی اور فساد فی الارض ہے اس کے علاوہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور وقانون کی روسے ایک قومی اور ملی جرم بھی ہے دفاع پاکستان اور استحکام پاکستان کےلئے ایسی تمام تخریبی کارروائیوں کا خاتمہ ضروری ہے ایسی تمام تر تخریبی کارروائیوں کے تدارک اور خاتمے کے لئے بھرپور انتظامی تعلیمی فکری اور دفاعی اقدامات فی الفور اٹھائیں جائیں اس کانفرنس سے مولانا عبد الرحمن غفاری ، حافظ احمد حسن ایڈووکیٹ، علامہ عبد الغفور سیفی، مولانا عبد العزیز احسن ، ملک فیض محمد ایڈووکیٹ، سلیم الیاس مسحی، مولانا مفتی خالد محمود، عبد السلام ناصر، محمد صادق خوجہ، قاری شاہ نواز کھتران ، مظہر رمضان ، حکیم عبد المنان شاکر، حکیم شجاع احمد طاہر ، زاہد اسلام قریشی ، قاری عزیز الرحمان تھہیم، مفتی عمر فاروق ، سعد رفیق چنگوانی ایڈووکیٹ، حکیم خلیل الرحمان ، عطاءاللہ کھلول، اسلم خان چانڈیہ ایڈووکیٹ ،علامہ شاہد حُسین نقوی، سید عمیر شاہ، چوہدری مسعود احمد ، محمد اسحاق ساجد، محمد شہزاد سہرانی ، مجاہد حسین کھوسہ ، قاری محمد یعقوب حسام ، قاری غلام شبیر مستوئی ، قاری محمد عمر ملک ، ڈاکٹر محمد قاسم ، آفتاب خان لنگڑا، حکیم عبد الرحمان جعفر، مولانا کامل مسعود ، سلیمان بلوچ، محمد اکرم لودھی نے خطاب کیا انہوں نے کہا کہ دستور پاکستان کے تقاضوں کے مطابق پاکستانی معاشرے کی ایسی تشکیل نو ضروری ہے جس کے ذریعے معاشرے میں منافرت تنگ نظری عدم برداشت اور بہتان تراشی جیسے بڑہتے ہوئے رجحانات کا خاتمہ کیا جا سکے اور ایسا معاشرہ قائم ہو سکے جس میں برداشت رواداری باہمی احترام اورعدل وانصاف پر مبنی حقوق وفرائض کانظام قائم ہو۔

Leave a reply