پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکی محکمہ دفاع کے ہیڈ کوارٹر پینٹا گون کا دورہ کیا، چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف جنرل جوزف ڈین فورڈ نے آرمی چیف کا استقبال کیا جس کے بعد انھیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔


باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ وزیراعظم کے ہمراہ امریکہ کے دورے پر ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پینٹا گون کا دورہ کیا، جب وہ پینٹا گون پہنچے تو چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف جنرل جوزف ڈین فورڈ نے آرمی چیر کا بھر پور استقبال کیا، پاکستان کے آرمی چیف کو پینٹا گون میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ،انہیں 21 توپوں کی سلامی بھی دی گئی

 

بلاول نے عمران خان کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کر دیا، اہم ترین خبر

بعد ازاں آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف جنرل جوزف ڈین فورڈ کے مابین ملاقات ہوئی جس میں مختلف امور پر بات چیت ہوئی، آرمی چیف کی امریکی قائم مقام وزیردفاع اور امریکی چیف آف سٹاف جنرل مارک ملی سے بھی گفتگو ہوئی، امریکی عسکری حکام نے افغان امن عمل میں پاک فوج کے کردار کی تعریف کی جبکہ سیکیورٹی اور دوطرفہ عسکری تعاون سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

کیپٹن ر صفدر نے اپنی بیوی مریم نواز کا ہاتھ پکڑنا چاہا تو…..کیا ہوا؟ اہم خبر

پینٹا گون میں ملاقات کے بعد آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو امریکی ہیروز کی یادگار کا دورہ کروایا گیا جہاں آرمی چیف نے امریکہ کیلئے جانیں قربان کرنے والے فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ تقریب کےدوران دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے .

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کر لی، شاہ محمد قریشی

واضح رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان امریکہ کےد ورے پر گئے ہوئے تھے ، پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی ان کے ہمراہ تھے، آرمی چیف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے وقت بھی وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ تھے .

واضح رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران‌ خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے گزشتہ روز ملاقات کی ہے ،امریکی صدر ٹرمپ نے پاکستانی قوم اور وزیراعظم عمران خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک عظیم ملک ہے، انھیں دورہ پاکستان کی دعوت دی گئی تو وہ اسے ضرور قبول کریں گے، پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کا اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ماضی کےمقابلے میں افغان مسئلےکےحل کیلیےامن معاہدےکےزیادہ قریب ہیں، امیدہےآنیوالے دنوں میں طالبان پرمذاکرات جاری رکھنے پرزوردینے کےقابل ہوں گے، ہم بھارت کے ساتھ بات چیت کیلیے تیار ہیں، افغان تنازع کا حل صرف طالبان سےامن معاہدہ ہے، امریکی صدر ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھاکہ وہ افغانستان میں اپنی فوج کی تعداد کم کر رہے ہیں، انہوں نے کہاکہ میری اور عمران خان کی نئی قیادت آئی ہے، پاکستان ماضی میں امریکہ کا احترام نہیں کرتا تھا لیکن اب ہماری کافی مدد کررہا ہے، بھارتی وزیر اعظم نےبھی مقبوضہ کشمیر کےتنازع کےحل کیلیے مجھ سے کہا ہے، امریکامسئلہ کشمیرپر پاک بھارت تعلقات بہترکرنے میں مدد کر سکتا ہے،

Shares: