آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا کا دورہ کیا جہاں انہیں علاقائی سیکیورٹی صورتحال اور انسداد دہشتگردی کی جاری کارروائیوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس دورے کے دوران پاک فوج کے سربراہ کو ترقیاتی اقدامات پر بھی آگاہ کیا گیا، جو کہ علاقائی استحکام اور ترقی کے لیے اہم ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق وانا پہنچنے پر کور کمانڈر پشاور نے آرمی چیف کا پرتپاک استقبال کیا۔ آرمی چیف نے یادگار شہدا پر پھول چڑھائے اور وطن کی خاطر جان دینے والے بہادر سپاہیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔آرمی چیف کو سیکیورٹی صورتحال کے علاوہ مختلف ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر آرمی چیف نے فوجی افسران اور جوانوں سے ملاقات کی اور ان کے غیر معمولی حوصلے اور تیاریوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج دشمن قوتوں اور ان کے سہولت کاروں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے پوری طرح تیار ہے اور اس سلسلے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔

جنرل عاصم منیر نے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پاک فوج کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ دشمن قوتوں کے خلاف جنگ میں پاک فوج ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ فوج کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں، بالخصوص خیبر پختونخوا پولیس کو مستقل بنیادوں پر مدد اور تکنیکی معاونت فراہم کی جائے گی تاکہ ان کی استعداد کار میں اضافہ ہو۔جنوبی وزیرستان کے دورے کے دوران، آرمی چیف نے وہاں کے عوام کے اہم کردار کا بھی اعتراف کیا اور کہا کہ امن و امان کے قیام میں عوام کی شراکت کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ انہوں نے جنوبی وزیرستان انٹیگریٹڈ ڈیویلپمنٹ پلان کے تحت جاری منصوبوں کی پیش رفت اور خیبر پختونخوا کے عوام کی خوشحالی کے لیے پاک فوج کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔

آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج خیبر پختونخوا کے عوام کی خوشحالی اور ترقی کے لیے اپنے وسائل بروئے کار لاتی رہے گی اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں قبائلی عمائدین کی بھرپور حمایت اور عوام کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا یہ دورہ نہ صرف سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے تھا، بلکہ علاقے کی تعمیر و ترقی کے منصوبوں کی بھی مانیٹرنگ کی گئی تاکہ وہاں کے عوام کی زندگی میں بہتری لانے کے لیے جاری کاوشوں کو تیز تر کیا جا سکے۔

Shares: