آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے روسی نائب وزیراعظم کی اہم ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال

0
66
army chief

پاک فوج کے سربراہ جنرل سیّد عاصم منیر سے روس کے نائب وزیراعظم نے اہم ملاقات کی ہے، جس میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے، دفاعی تعاون میں اضافے اور علاقائی سلامتی سے متعلق اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان تاریخی دفاعی تعلقات کو مزید وسعت دینے اور نئی جہتوں میں تعاون بڑھانے کی کوششوں کا حصہ ہے.پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، آرمی چیف اور روسی نائب وزیراعظم کی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، خاص طور پر سیکیورٹی اور دفاع کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر زور دیا گیا۔ ملاقات کے دوران علاقائی سلامتی کے مسائل، خاص طور پر افغانستان اور وسطی ایشیائی خطے میں سیکیورٹی کی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی۔ملاقات میں آرمی چیف جنرل سیّد عاصم منیر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان روس کے ساتھ اپنے روایتی دفاعی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان دفاعی تعاون کئی دہائیوں پر محیط ہے اور موجودہ حالات میں اس تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔آرمی چیف نے خطے میں سیکیورٹی اور امن کے فروغ کے لیے دونوں ممالک کے درمیان مزید قریبی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان روس کے ساتھ نہ صرف دفاعی، بلکہ معاشی اور تکنیکی شعبوں میں بھی تعلقات کو وسعت دینے کا خواہاں ہے۔
روسی نائب وزیراعظم نے اس موقع پر دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی مسلح افواج کی قربانیوں اور خطے میں امن و استحکام کے لیے ان کی انتھک کوششوں کی بھرپور تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے خطے میں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ایک کلیدی کردار ادا کیا ہے اور اس کی مسلح افواج کی کوششیں بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ہیں۔روس کے نائب وزیراعظم نے کہا کہ ان کے ملک کو پاکستان کے ساتھ دفاعی اور سیکیورٹی تعاون میں مزید اضافے کی خواہش ہے، اور روس پاکستان کو اس خطے میں ایک اہم پارٹنر کے طور پر دیکھتا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں مستقبل میں دفاعی تعاون کو مزید وسعت دینے اور مشترکہ فوجی مشقوں کے انعقاد پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ملاقات کے دوران دونوں جانب سے علاقائی سلامتی، خاص طور پر جنوبی ایشیا اور وسطی ایشیا کی سیکیورٹی صورتحال پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی۔ افغانستان کی موجودہ صورتحال اور اس کے اثرات پر بھی غور کیا گیا، اور دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے قریبی تعاون جاری رکھا جائے گا۔دونوں ممالک نے اس بات پر بھی زور دیا کہ عالمی سطح پر تیزی سے بدلتے ہوئے حالات کے تناظر میں مشترکہ طور پر دفاعی اور سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا کرنے کی ضرورت ہے۔ روس اور پاکستان نے علاقائی امن کے فروغ کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانے اور دیگر شعبوں میں بھی دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، اس ملاقات میں سیکیورٹی اور دفاعی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا عزم کیا گیا اور دونوں جانب سے مشترکہ مفادات کے حصول کے لیے تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شعبے میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کرتی ہے۔اس ملاقات کو پاک-روس تعلقات میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو دونوں ممالک کے دفاعی اور سیکیورٹی تعلقات کو ایک نئی جہت فراہم کرے گی۔

Leave a reply