پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیرِاعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو ایک اہم خط بھیجا ہے، خط کے بارے میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے تفصیل بتائی ہے

فیصل چوہدری نے بتایا کہ خط میں عمران خان نے کئی اہم مسائل پر روشنی ڈالی ہے۔ خط کے پہلے نکتے میں فراڈ الیکشن اور منی لانڈرز کو جتوانے کا ذکر کیا گیا ہے، جسے عمران خان نے ملک کے جمہوری نظام پر ایک بڑا سوالیہ نشان قرار دیا ہے۔دوسرا نکتہ 26 ویں آئینی ترمیم، قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کے اثرات سے متعلق ہے، جہاں بانی پی ٹی آئی نے یہ کہا کہ عدلیہ پر دباؤ اور قانونی اصولوں کی پامالی سے ملک کا آئینی ڈھانچہ متاثر ہو رہا ہے۔ عمران خان نے اس حوالے سے القادر ٹرسٹ کیس کے فیصلے کا بھی تذکرہ کیا۔تیسرا نکتہ پی ٹی آئی کے خلاف دہشتگردی کے الزامات، چھاپوں اور گولیوں کے استعمال سے متعلق ہے، جس پر عمران خان نے تشویش کا اظہار کیا اور ان اقدامات کو سیاسی انتقام قرار دیا۔

فیصل چوہدری نے عمران خان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فوج سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے خط میں کہا کہ فوج روزانہ قربانیاں دے رہی ہے، پوری قوم فوج کے ساتھ کھڑی رہے، سوشل میڈیا پرکریک ڈاؤن کرنے کے لیے پیکا قانون لایا گیا، پیکا قانون کو کرمنلائز کیا گیا، تنقید کا گلا گھونٹا گیا، صحافیوں کو دھمکیاں دینے سے سارا نزلہ فوج پر گررہا ہے، ملکی معیشت گھٹنوں پر ہے، حکومت نے روپے کی قدر روک کر معیشت کو متاثر کیا ہے، عمران خان نے خط میں سرمایہ کاری سب سے کم ہونے، انٹرنیٹ بند، جوڈیشل کمیشن بنانے اور پالیسیاں تبدیل کرنے کی درخواست بھی کی۔

توشہ خانہ ٹو کیس،استغاثہ کے مزید دو گواہوں پر جرح مکمل

ججزتبادلےاچھا قدم،وقت لگے گا سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔چیف جسٹس

مریم کی محنت سے پنجاب میں بہتری نظر آ رہی ،نواز شریف

Shares: