اسلام آباد:او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہ وزارت خارجہ پہنچے ہیں ،وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے او آئی سی سیکرٹری جنرل کا وزارت خارجہ آمد پر خیرمقدم کیا ،وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور او آئی سی سیکرٹری جنرل کے مابین وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی ،

 

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور سیکرٹری جنرل مشترکہ پریس کانفرنس سے بھی خطاب کریں گے ،او آئی سی سیکرٹری جنرل، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی دعوت پر دورہ کر رہے ہیں ،او آئی سی سیکرٹری جنرل اور وزیر خارجہ نے او آئی سی ایجنڈے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا

 

یاد رہے کہ اس سے پہلے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہٰ پاکستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے تین روزہ دورے کے لیے ہفتے کو اسلام آباد پہنچ گئے۔اسلام آباد آمد پر او آئی سی میں پاکستان کے مستقل نمائندے رضوان سعید شیخ اور او آئی سی کے ڈائریکٹر جنرل فرخ اقبال خان نے ان کا استقبال کیا۔

سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہٰ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی دعوت پر یہ دورہ کر رہے ہیں، جو نومبر 2021 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کا پہلا دورہ پاکستان ہے۔اس حوالے سے جاری کیے گئے ایک سرکاری بیان میں کہا تھا کہ اس دورے کے دوران او آئی سی کے سیکریٹری جنرل وزیراعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات اور وزیر خارجہ سے وفود کی سطح پر ملاقات کریں گے۔ وہ وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان، وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور وزیر تجارت سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

 

 

دوطرفہ مذاکرات کے دوران حسین ابراہیم طہٰ اور بلاول بھٹو زرداری او آئی سی کے ایجنڈے میں جموں و کشمیر تنازع، اسلامو فوبیا اور افغانستان میں انسانی صورت حال سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔یہ او آئی سی کے رکن ممالک کے درمیان اقتصادی، سماجی اور تکنیکی تعاون کے اہم امور پر خیالات کا تبادلہ کرنے کا بھی ایک موقع ہوگا۔پاکستان او آئی سی کے بانی رکن کی حیثیت سے تنظیم میں اسلامی یکجہتی، اتحاد اور مکالمے کے فروغ کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔

 

 

بیان میں کہا گیا کہ کونسل آف فارن منسٹرز(سی ایف ایم) کے چیئرمین کی حیثیت سے پاکستان نے تنازعات کو حل کرنے کے لیے او آئی سی امن اور سلامتی کے ڈھانچے کو مکمل طور پر فعال کرنے کے لیے کام کیا ہے اور افغانستان کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے او آئی سی ٹرسٹ فنڈ قائم کیا ہے۔

اسی طرح پاکستان نے اسلامو فوبیا سے نمٹنے اور او آئی سی کے رکن ممالک کے درمیان تجارت، کامرس، فوڈ سکیورٹی، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے بھی قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔

سیکریٹری جنرل کے دورے سے ان خیالات پر تبادلہ ہو سکے گا کہ او آئی سی کس طرح ان 1.9 ارب مسلمانوں کی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے خود کو مزید متحرک کر سکتی ہے، جن کی وہ نمائندگی کرتی ہے۔

Shares: