ارسلان محسود قتل کیس میں گرفتار معطل ایس ایچ او اعظم گوپانگ 9 دسمبر تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے,

طالب علم ارسلان قتل کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت میں ہوئی, جہاں گرفتار معطل ایس ایچ او کو سخت کسٹڈی میں عدالت کے روبرو پیش کیا گیا,دوران سماعت پولیس حکام نے بتایا کہ ملزم کو پولیس نے غیر قانونی اسلحہ کیس میں گرفتار کیا ھے,جس پر پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ مقدمہ کا قتل کیس سے کوئی تعلق نہیں بنتا, اس موقع پر ایس پی عابد قائم خانی نے کہا کہ ہم نے تفتیش کرنی ھے کہ یہ اسلحہ وقوعہ میں استعمال ہوا ھے یا نہیں؟

اس کیس میں ریمانڈ متعلقہ میجسٹریٹ سے لینا چائیے تھا تفتیشی افسر نے کہا کہ ریمانڈ میں اسلحہ کی ایف ایس ایل کروانی ھے ملزم کے ماتحتوں کا اے ٹی سی سے ریمانڈ ہوچکا ہے۔بعد ازاں عدالت نے معطل ایس ایچ او اعظم گوپانگ کو 19 دسمبر تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا, عدالت نے پولیس حکام کو کیس میں گرفتار تمام ملزمان کو 20 دسمبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔دوران سماعت معطل ایس ایچ او اعظم نے عدالت میں کہا کہ میرا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں میں بے گناہ ہوں میری درخواست ہے کہ اس مقدمے میں جے آئی ٹی بنائی جائے۔

سماعت کے موقع پر مقتول طالب علم کے رشتےداروں سمیت اہل علاقہ نے عدالت کےباہر احتجاج کیا انصاف نہ ملنے پر ارسلان محسود کے چچا نے ملک گیر احتجاج کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشنز صرف کال کاانتظار کر رہی ہیں ہمارا یک ہی مطالبہ ھے کہ تینوں ملزمان کو پھانسی دی جائے ۔

Shares: