ارشد شریف قتل کیس کی سماعت جولائی کے پہلے ہفتے تک ملتوی

ایک صحافی کا قتل ہونا پوری دنیا کے لیے باعث تشویش تھا , چیف جسٹس
arshad shareef

سپریم کورٹ ،سینئیر صحافی ارشد شریف قتل از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لاجر بنچ نے سماعت کی ،جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی، جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر بنچ میں شامل تھے،سپیشل جے آئی ٹی نے پیشرفت رپورٹ سپریم کورٹ کو پیش کر دی ،اٹارنی جنرل نے کہا کہ کینیا میں موجود ملزمان کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری ہوچکے ہیں،
ملزمان کے ریڈ وارنٹس کیلئے انٹرپول سے رجوع کیا گیا ہے، کینیا کی حکومت نے معاہدے کا ہی کہا ہے،اس معاہدے کے بغیر کوئی چوائس نہیں ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا تحقیاتی ٹیم کا دورہ کینیا لاحاصل مشق تھی؟ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تحقیقات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کا لیک ہونا بھی بدقسمتی ہے۔ الیکٹرانک میڈیا پر رپورٹ دیکھ کر سرپرائز ہوا۔جو جرم ہوا وہ بہت سنگین تھا۔ایک صحافی کا قتل ہونا پوری دنیا کے لیے باعث تشویش تھا۔

اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ کسی بھی قسم میں کارروائی کو آگے بڑھانے کے لیے ایم ایل اے کا معاہدہ ہونا ضروری ہے،فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ شائع ہونے کے بعد بہت سی چیزیں بدل گئی ہیں، جسٹس مظاہر نقوی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایکٹ کا سیکشن 3 کینیا کی حکومت سے تعاون سے منع نہیں کرتا،چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کیوں شائع کی گئی، فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کے متعلق احتیاط کیوں نہیں کی گئی،ارشد شریف کی بیوہ نے اپنی رپورٹ میں مختلف عالمی قوانین کا حوالہ دیا ہے,چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے جویریہ صدیق کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی قوانین تک رسائی کا کیا طریقہ کار ہے ؟سعد بٹر وکیل جویریہ صدیق نے کہا کہ اقوام متحدہ فورم کے تحت درخواست دی جا سکتی ہے ، جمال خشوگی کے قتل کی تحقیقات بھی ہو رہی ہیں،اسطرح کے قتل کیسسز میں بین الاقوامی اداروں کو لکھا جا سکتا ہے، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت خود اس سے متعلق فیصلہ نہیں کر سکتی،ارشد شریف کے قتل میں تاحال کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی،وکیل سعد بٹرنے کہا کہ اگر کینیا کے ساتھ معاہدہ نہیں ہوتا تو عالمی کنونشنز کو استعمال کیا جا سکتا ہے،صحافیوں سے گزارش ہے کہ معاملے کی سنگینی کو مدنظر رکھیں اور اٹارنی جنرل کی رپورٹنگ میں احتیاط کریں اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کینیا کے ساتھ باہمی قانونی معاونت کا زکر موجود ہے،

ارشد شریف قتل کیس کی سماعت جولائی کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی گئی،عدالت نے حکومت سے کینیا کیساتھ باہمی قانونی معاہدے پر پیشرفت رپورٹ طلب کر لی

Comments are closed.