انڈین نیشنل کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق بھارتی وزیر داخلہ پی چدمبرم نے کہا ہے کہ بی جے پی کی قیادت والی بھارتی حکومت نے سپریم کورٹ کے سامنے ریاستی حیثیت بحال کرنے کا وعدہ پورا نہ کر کے سنگین وعدہ خلافی کی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق، چدمبرم نے بھارتی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ میں شائع ایک مضمون میں لکھا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے آرٹیکل 370 کی نام نہاد منسوخی کو برقرار نہیں رکھا بلکہ نریندر مودی حکومت کی 5 اگست 2019 کی کارروائی کو غیر آئینی اور ناقابلِ قبول قرار دیا تھا، حکومت کا آرٹیکل 367 میں ترمیم کرنا، آرٹیکل 370(3) کو بدلنا اور بعد ازاں آرٹیکل 370 کو ختم کرنا عدالت نے کالعدم قرار دیا، جبکہ عدالت نے صرف آرٹیکل 370(1) کے تحت بھارتی آئین کو جموں و کشمیر پر لاگو کرنے کو برقرار رکھا۔

جہیز نہ لانے پر سسرالیوں نے بیٹے کے سامنے ماں کو زندہ جلایا گیا

چدمبرم نے زور دیا کہ مودی حکومت نے سپریم کورٹ سے وعدہ کیا تھا کہ 30 ستمبر 2024 تک ریاستی حیثیت بحال کر دی جائے گی، مگر انتخابات کے انعقاد کے باوجود جموں و کشمیر آج بھی یونین ٹیریٹری کے درجے پر کھڑا ہے، جو ایک کھلی وعدہ خلافی ہےانہوں نے بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کو اس معاملے میں تاخیر کا ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ ریاستی حیثیت سے محرومی کشمیری عوام کا سب سے بڑا شکوہ ہے۔

پاکستان بنگلہ دیش نالج کوریڈور کے قیام کا اعلان

Shares: