کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت (اے ٹی سی) میں مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے نفسیاتی علاج کی درخواست مسترد کر دی-

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ملزم ارمغان کو نفسیاتی مریض ثابت کرنے کے لیے ملزم کی والدہ نے نفسیاتی معائنے کی درخواست دائر کر دی،جس میں ارمغان کا نفسیاتی معائنہ کرانے کی درخواست کی گئی ہے-

دوران سماعت سرکاری وکیل نے ملزم کے نفسیاتی علاج کی مخالفت کی، اور مؤقف اختیار کیا کہ ملزم نے پولیس سے کئی گھنٹے تک مقابلہ کیا تھا،ملزم کی فائرنگ سے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) اور ایک اہلکار زخمی ہوا تھا،لزم کا دوران ریمانڈ کئی بار میڈیکل معائنہ ہو چکا ہے، میڈیکل ریکارڈ کے مطابق ملزم کو کسی قسم کا نفسیاتی عارضہ لا حق نہیں ہے۔

عدالت نے ملزم ارمغان کے نفسیاتی علاج کی درخواست مسترد کر دی۔

واضح رہے کہ 12 اگست کو پولیس نے مصطفیٰ عامر کے قتل کے کیس میں 2 ماہ کے وقفے کے بعد حتمی چالان (چارج شیٹ) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت (اے ٹی سی) میں جمع کروایا تھااس سے قبل مئی میں عبوری چالان جمع کروایا گیا تھا، جس میں مرکزی ملزم ارمغان قریشی اور شیراز عرف شاہ ویز بخاری کو نامزد کیا گیا تھا-

حتمی چالان میں تفتیشی افسر (آئی او) محمد علی نے بتایا تھا کہ مقتول اور دونوں مشتبہ افراد کی آخری معلوم جگہ ارمغان کے گھر، ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) میں تھی،مقتول مصطفیٰ نے مرکزی ملزم کے گھر جانے سے قبل اپنے دوست رفیع کو فون پر اطلاع دی تھی، رفیع کا بیان ریکارڈ کیا گیا ہے، ارمغان کے گھر سے جمع کیے گئے خون کے نمونے مبینہ طور پر حب کے علاقے میں کار سے برآمد کیے گئے لاش کے نمونوں سے میچ کرتے ہیں۔

Shares: