صحافی اسد طور نے اپنے ایک وی لاگ میں کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کو حکم دیا ہے کہ جسٹس ملک شہزاد احمد خان اور محسن اختر کیانی کو اپنی ریٹائرمنٹ سے پہلے گھر بھیجو ہم نے تمہارے لئے جسٹس اعجاز الاحسن اور مظاہر نقوی کو گھر بھیجا تھا .
اسد طور کے وی لاگ کو پی ٹی آئی کے حامی سوشل میڈیا پر شیئر کر رہے ہیں اور اپنی روش پر چلتے ہوئے اداروں کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہے ہیں، اسد طور کا اپنے وی لاگ میں کہنا تھا کہ "سپریم جوڈیشل کونسل میں قاضی فائز عیسیٰ کو اکثریت حاصل ہوتی ہے یا نہیں، اسٹیبلشمنٹ اس بات پر پوری تلی ہوئی ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ دو ججز کو نکال کر دیں،دو جج انہوں نے نکالے اب وہ چاہ رہے ہیں کہ دو جج قاضی فائز عیسیٰ نکال کر دیں، ایک ملک شہزاد احمد اور دوسرے جسٹس محسن اختر کیانی، اب دیکھتے ہیں کہ وہ یہ کرتے ہیں یا نہیں”.
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک صارف کا کہنا تھا کہ پھر جب توہین عدالت لگے تو یہ اسکو آزادی صحافی پر حملہ بولتے ہیں ‼️یا تو اسد طور دنیا کا نمبر 1 ہیکر بن گیا ہے جو آرمی چیف اور چیف جسٹس کے درمیان گفتگو ہیک کر لیتا ہے،یا پھر یہ ڈالر کے لالچ میں عمران ریاض اور صابر شاپر کی روش پر چل نکلا ہے۔آپ کی کیا رائے ہے؟
‼️ پھر جب توہین عدالت لگے تو یہ اسکو آزادی صحافی پر حملہ بولتے ہیں ‼️
یا تو اسد طور دنیا کا نمبر 1 ہیکر بن گیا ہے جو آرمی چیف اور چیف جسٹس کے درمیان گفتگو ہیک کر لیتا ہے
یا پھر یہ ڈالر کے لالچ میں عمران ریاض اور صابر شاپر کی روش پر چل نکلا ہے۔
آپ کی کیا رائے ہے؟ pic.twitter.com/m8MXrqYT6A
— PTI Insider (@PTI_Insider) June 16, 2024
سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فرحان ورک کہتے ہیں کہ یہ معلومات اسد طور کو یا تو آرمی چیف دے سکتا ہے یا پھر چیف جسٹس!تیسرا کوئی آپشن نہیں۔ہاں ایک آپشن ہے کہ یہ عادل راجہ بن جائے اور خود سے بونگیاں مار مار کر ڈالر کمانا شروع کردے۔ مجھے لگتا ہے یہ وہی بن رہا ہے۔افسوس کہ لوگ اسکو صحافی بولتے ہیں
یہ معلومات اسد طور کو یا تو آرمی چیف دے سکتا ہے یا پھر چیف جسٹس!
تیسرا کوئی آپشن نہیں۔
ہاں ایک آپشن ہے کہ یہ عادل راجہ بن جائے اور خود سے بونگیاں مار مار کر ڈالر کمانا شروع کردے۔
مجھے لگتا ہے یہ وہی بن رہا ہے۔
افسوس کہ لوگ اسکو صحافی بولتے ہیں https://t.co/3HCk5L4Get
— Dr Farhan K Virk (@FarhanKVirk) June 16, 2024
واضح رہے کہ مظاہر علی اکبر نقوی پر سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس زیر سماعت تھا جس کے بعد انہوں نے استعفیٰ دے دیا تھا، جسٹس اعجاز الاحسن بھی مستعفی ہو گئے تھے،اب لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ملک شہزاد احمد کے خلاف بھی ایک طرف ریفرنس دائر ہو چکا ہے تو وہیں انکی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی منظوری بھی دی جا چکی ہے.