سیاست دانوں کو بھی اپنے اختلافات آئینی اور پارلیمانی راستوں سے حل کرنے چاہیں
آمریت کو کندھا دینے والے جمہوریت کے محافظ بھی بنتے نظر آتے ہیں
مریم نواز گُڈ گورنس میرٹ کی پالیسی اپناتے ہوئے پنجاب ہی نہیں ملکی اور بین الاقوامی سطح پر توجہ کا مرکز ٹھہریں
یورپی یونین کی جانب سے مریم نواز کے طرز حکمرانی کی تعریف کرنے کیساتھ انکے اقدامات کو مثالی قرار دیا جا رہا ہے

تجزیہ شہزاد قریشی

ملکی سیاسی گلیاروں میں موجود بعض سیاست دان فوج کے خلاف بیانیہ بنا کر عوامی ہمدردی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن جو لوگ قومی سلامتی کے اداروں پر حملہ کرتے ہیں انہیں حقیقی ہیرو نہیں کہا جا سکتا۔ اصل ہیرو وہ ہے جو ملکی اداروں کو آئین کے مطابق چلائے اداروں میں توازن قائم کرے اور عوام کو تقسیم نہ کرے۔ اصل ہیرو وہ ہوتا ہے جو فوج اور عوام کے درمیان اعتماد پیدا کرے ٹکراؤ نہیں۔ فوج کسی فرد واحد کا نام نہیں یہ ایک ادارہ ہے فوج سمیت تمام ادارے آئین کے تابع ہیں۔ سیاست دانوں کو بھی اپنے اختلافات آئینی اور پارلیمانی راستوں سے حل کرنے چاہیں۔ قومی سلامتی کے ادارے فوج، رینجرز، پولیس، انٹیلیجنس اور دیگر ملک و قوم کی حفاظت کے لیے ہوتے ہیں۔ اگر کوئی سیاستدان یا گروہ سیاسی اختلاف کو دشمنی بنا کر فوج یا دیگر اداروں کو کمزور کرے تو وہ ملک کو کمزور کرتا ہے۔ کچھ سیاستدان مغربی ممالک اور اداروں کے سامنے یہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ وہ جمہوریت پسند ہیں اور فوجی اثر و رسوخ کے خلاف ہیں تاکہ انہیں سیاسی یا سفارتی مدد مل سکے۔ ماضی میں ملک و قوم کو مارشل لاء کا سامنا رہا کچھ سیاست دان آمریت کو کندھا بھی دیتے رہے۔ آمریت کو کندھا دینے والے جمہوریت کے محافظ بھی بنتے نظر آتے ہیں۔ تاہم ملکی سیاست میں فوج کے کردار پر بیانیہ ہمیشہ ایک مرکزی اور متنازع موضوع رہا ہے۔ اس وقت صوبوں میں سیاسی حکومتیں موجود ہیں۔ پنجاب میں ایک خاتون وزیراعلٰی ہے۔ اُس خاتون وزیراعلٰی جن کا نام مریم نواز ہے اس نے اپنی گُڈ گورنس میرٹ کی پالیسی اپنائی اور صوبہ پنجاب ہی نہیں ملکی سطح پر اور بین الاقوامی سطح پر توجہ کا مرکز ٹھہریں۔ مریم نواز شریف انسانی حقوق، قانون کی بالادستی، جمہوریت اور کمزور طبقات، خواتین، یتیم بچے، معذور افراد وغیرہ کے حقوق کے حوالے سے فعال کردار ادا کر رہی ہیں۔ جن سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بین الاقوامی و ملکی تنظیمیں یورپی یونین سمیت ان سے مل رہے ہیں۔ یورپی یونین مریم نواز کے طرز حکمرانی کی تعریف کر رہی ہے۔ جرمنی سمیت یورپی ممالک کے سفارت خانے ماحول، زرعی ٹیکنالوجی، معاشی تعاون، سبز توانائی، خواتین کی بااختیاری، مریم نواز کے اقدامات کو مثالی قرار دیا جا رہا ہے۔ یورپی یونین امید ہے پنجاب میں اعلٰی درجے کی طرز حکمرانی کو دیکھتے ہوئے پنجاب میں تعلیم، صحت، آئی ٹی، گرین انرجی میں سرمایہ کاری کرے۔ مریم نواز شریف کو صوبے میں باخبر نگرانی اور جواب دہی کے نظام پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
بقول شاعر
وہی ہے اصل سیاست جو ہو عوام کے نام
یہی ہے شانِ قیادت یہی ہے خدمت کا کام

Shares: