مقبوضہ جموں و کشمیر کے شہر سرینگر کی مشہور حضرت بل درگاہ میں تزئین و آرائش کے بعد لگائی گئی تختی پر اشوکا کی کندہ کاری تنازع کا سبب بن گئی، عوامی دباؤ پر تختی توڑ دی گئی۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں چند افراد کو تختی پر کندہ اشوکا کے نشان کو توڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ مقامی عوام اور مذہبی رہنماؤں نے مؤقف اختیار کیا کہ کسی مذہبی مقام پر اس قسم کی اشکال کی نمائش اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔حضرت بل درگاہ، جہاں روایت کے مطابق نبی اکرم ﷺ کا موئے مبارک محفوظ ہے، کے عقیدت مندوں نے جموں و کشمیر وقف بورڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ مقدس مقام کے اندر قومی نشان لگاکر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی گئی۔یہ تختی وقف بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی کی جانب سے افتتاح کے موقع پر لگائی گئی تھی، جو فوری طور پر تنازع کی زد میں آ گئی۔

جمعہ کے روز عوامی ردعمل کے نتیجے میں تختی توڑ دی گئی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اس واقعے کی مذمت کی، جبکہ نیشنل کانفرنس (این سی) نے تختی پر قومی نشان لگانے کو عوام کے مذہبی جذبات پر حملہ قرار دیا۔

مودی کا ٹرمپ کے بیان کا خیرمقدم، امریکا بھارت تعلقات کو مثبت قرار دے دیا

این ڈی ایم اے کا اربن فلڈنگ الرٹ، متاثرہ علاقوں میں خطرہ

غزہ: اسرائیل کا 10 لاکھ شہریوں کو انخلا کا حکم، بڑے پیمانے پر کارروائی کا آغاز

کراچی: کیش وین سے 2 کروڑ 32 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے

Shares: