اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ دونوں مان جائیں گے، زلمے خلیل زاد پر امید، آج قیدیوں کی رہائی کا امکان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن ومصالحت دونوں رہنماؤں کی ترجیح ہے
زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کے درمیان صلح کی کوششیں جاری رکھیں گے،افغانستان میں سیاسی استحکام کےلیے دونوں رہنما بات چیت پرتیار ہیں،امریکاافغانستان میں قابل قبول حکومت کے لیے کوششیں کر رہا ہے،اعلان سے بین الافغان مذاکرات کی راہ ہموارہوگی،اشرف غنی کی جانب سےقیدیوں کے تبادلےکا اعلان خوش آئند ہے،
واضح رہے کہ گزشتہ روز افغان صدر اشرف غنی نے دوسری مدت کےلئے حلف اٹھا لیا،ان کے سیاسی حریف عبداللہ عبداللہ نے اشرف غنی کو صدر ماننے سے انکار کرتے ہوئے کابل میں صدارت کے عہدے کا حلف اٹھالیا۔ جبکہ افغان صدرکی تقریب حلف برداری میں 10راکٹ فائر کیے گئے، ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرلی۔ حلف اٹھاتے ساتھ ہی اشرف غنی کا کہنا ہے کہ طالبان کے قیدیوں کی رہائی کا میکانزم طے پاگیا ہے
اشرف غنی کی تقریب میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد، امریکی سکیورٹی اہلکار، انتظامیہ اور نیٹو اتحاد کے متعدد ممالک کے سفارتکار، بیرون ملک سے آنے والے عمائدین اور سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔افغان صدر اشرف غنی نے دوہفتوں تک پرانی کابینہ کو برقرار رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مشاورت کے بعد مشترکہ حکومت تشکیل دی جائے گی۔
دوسری جانب افغان صدراشرف غنی آج طالبان قیدی رہاکرنے کا اعلان کریں گے،قیدیوں کی رہائی کےبعدافغان حکومت اورطالبان کے مذاکرات کاآغازہوگا ،اشرف غنی کا کہنا ہے کہ فریم ورک بن گیا،تشدد کے واقعات میں نمایاں کمی ہوگی،