کابل: افغانستان سے مبینہ طور پر قومی خزانے کے کروڑوں ڈالر لے کر فرار ہونے والے سابق افغان صدر اشرف غنی پہلی مرتبہ منظر عام پر آ گئے۔

باغی ٹی وی: سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں افغانستان سے فرار ہونے کے بعد سابق افغان صدرکو پہلی مرتبہ سعودی عرب میں دیکھا گیا، افغان میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات میں مقیم افغانستان کے سابق صدر عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب پہنچے ہیں۔

واضح رہے کہ اگست 2021 میں اشرف غنی نامعلوم مقام پر مفرور ہو گئے تھے افغانستان کے مفرور صدر اشرف غنی کے سابق چیف سیکورٹی گارڈ نے دعویٰ کیا تھا کہ ملک سے فرار ہوتے وقت وہ لاکھوں امریکی ڈالرز لے کر فرار ہوئے تھے، انہوں نے کہا کہ وہ اپنے دعوے کے حق میں ثبوت و شواہد بھی پیش کرسکتے ہیں۔

لکی مروت میں پولیس چوکی پر دہشتگروں کا حملہ ناکام بنا دیا گیا

مفرور صدر اشرف غنی کے سابق چیف باڈی گارڈ بریگیڈیئر جنرل پیرازعطا شریفی نے برطانوی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ اشرف غنی کے فرار سے قبل انہوں نے نوٹوں سے بھرے تھیلے صدارتی محل میں آتے ہوئے دیکھے تھے جن کی فوٹیج بھی ان کے پاس موجود ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا تھ کہ صدارتی محل میں بینک سے ایک آدمی نوٹوں سے بھرے ہوئے تھیلے لے کر آیا تھا جن میں کروڑوں اور یا پھر اربوں ڈالرز موجود تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پیسے دراصل کرنسی ایکچینج مارکیٹ لے جانے کے لیے تھے جو اشرف غنی اپنے ہمراہ لے گئے،معمول کے مطابق صدارتی محل میں ہر جمعرات کے دن کرنسی ایکسچینج مارکیٹ کے پیسے آتے تھے،مفرور اشرف غنی اس بات سے بخوبی واقف تھے اور وہی سارے پیسے لے کر ملک سے فرار ہو گئے۔

حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا امکان

واضح رہے کہ اشرف غنی 15 اگست کو ملک سے اس وقت فرار ہوئے تھے جب ابھی طالبان کابل میں داخل بھی نہیں ہوئے تھے،اس وقت میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ مفرور صدر اشرف غنی ملک سے 16 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز کی خطیر رقم کے ہمراہ فرار ہوئے ہیں لیکن اس کی انہوں نے تردید کردی تھی۔

Shares: