قرضوں کے خاتمے کیلیے جامع منصوبہ بندی، آئی ایم ایف کو خیرباد،سودی نظام کا خاتمہ کیا جائے،خالد مسعود سندھو

پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں چھ فیصد ممکنہ اضافہ انتہائی کم، تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے،بجلی کے بلوں میں ٹیکسز ختم،اشرافیہ کی مراعات بند کی جائیں، بجٹ عوام دوست نہ ہوا تو مرکزی مسلم لیگ عوام کی آواز بنے گی

خالد مسعود سندھو کا کہنا تھاکہ بجٹ ہمیشہ عوام کی فلاح وبہبود کے لئے ہوتا ہے، ملک میں مہنگائی میں اضافہ ہوا،شیائے خورونوش کی قیمتیں بڑھیں،یوٹیلٹی بلز کی وجہ سے شہری پریشان ہیں،وفاقی حکومت بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو فوری ریلیف دے، تنخواہوں میں چھ فیصد اضافہ کو مسترد کرتے ہیں ،کم از کم تیس فیصد اضافہ کیا جائے، بجلی کے بلوں میں تمام ٹیکس ختم کیے جائیں اور ایک ہی ریٹ مقرر کیا جائے،بجلی کے بلوں کی وجہ سے شہری خود کشیاں کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں،سرکاری افسران کو مفت بجلی کی فراہمی کا سلسلہ فوری بند کیا جائے، اشرافیہ کی مفت بجلی، پٹرول سمیت دیگرمراعات ختم کر کے عوام کو ریلیف دیا جائے

خالد مسعود سندھو کا مزید کہنا تھا کہ ترقیاتی فنڈز پر سیاسی جماعتوں کے نام لکھنا بند کیا جائے، بڑے زمینداروں پر زرعی ٹیکس نافذ کیا جائے تاکہ محصولات میں اضافہ ہو،چھوٹے کسانوں کو ریلیف دیا جائے، پیٹرول پر 77 روپے کی لیوی سمیت تمام ٹیکس ختم کیے جائیں تاکہ عوام کو پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے چھٹکارا مل سکے، ساڑھے 3 ہزار ارب روپے کا خسارہ عوام پر نہ ڈالا جائے،بلکہ حکمران طبقہ کی لاکھوں کی تنخواہیں اور مراعات کم کی جائیں. پاکستان کے قدرتی وسائل ایگری کلچر، کوئلہ اور مائنز انڈسٹری کو بہتر طریقے سے استعمال میں لایا جائے تاکہ قرضوں کو اتارا جا سکے اور ملک خود کفیل ہو سکے،پاکستان پر 130 ارب ڈالر کا قرض ہے، اس سے نجات کے لیے ایک سنجیدہ اور جامع منصوبہ بندی کی اشد ضرورت ہے،آئی ایم ایف ،ورلڈ بینک سمیت دیگر عالمی اداروں سے جان چھڑائی جائے، سودی نظام کا خاتمہ کیا جائے،اس سے معیشت مستحکم ہو گی.

Shares: