اوکاڑہ/سیالکوٹ (نامہ نگار ملک ظفر، بیوروچیف شاہد ریاض)ساہیوال ڈویژن اور ضلع سیالکوٹ سمیت پنجاب بھر میں یوم عاشور 10 محرم الحرام کو مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔ امام بارگاہوں میں مجالسِ عزاء منعقد ہوئیں جن میں زاکرین نے واقعہ کربلا پر تفصیلی روشنی ڈالی اور حضرت امام حسینؑ و شہدائے کربلا کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ مجلسوں کے بعد شبیہ ذوالجناح کے جلوس برآمد ہوئے جو اپنے روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے مقررہ مقامات پر اختتام پذیر ہوئے۔

اوکاڑہ، ساہیوال اور سیالکوٹ سمیت مختلف شہروں میں عزاداروں کی بڑی تعداد مرد و خواتین اور بچوں سمیت جلوسوں میں شریک ہوئی۔ روایتی انداز میں سینہ کوبی اور زنجیر زنی کے ذریعے شہدائے کربلا سے عقیدت کا اظہار کیا گیا۔ سیالکوٹ میں مرکزی جلوس امام بارگاہ در بتول اور دوسرا قدیمی جلوس امام بارگاہ مستری عبداللہ سے برآمد ہو کر اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام صاحب پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ جلوسوں کے راستوں پر پانی، شربت، نیاز اور لنگر کی سبیلوں کا بھی وسیع انتظام کیا گیا جہاں مقامی رضاکار خدمت پر مامور رہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے عوام کے لیے مختلف مقامات پر لنگر اور شربت کی سبیلوں کا خصوصی انتظام کیا گیا، جبکہ ان کے معاون خصوصی سلمیٰ بٹ نے اوکاڑہ میں جلوسوں کے روٹس اور سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ کنٹرول سنٹرز کے ذریعے جلوسوں کی سی سی ٹی وی لائیو مانیٹرنگ کی گئی، جو قابلِ ستائش اقدام ہے۔

سیکیورٹی کے حوالے سے ضلعی پولیس کی جانب سے بھرپور اقدامات کیے گئے۔ ساہیوال ڈویژن میں ریجنل پولیس آفیسر محبوب رشید، ڈی پی او اوکاڑہ راشد ہدایت، اور ڈی پی او ساہیوال رانا طاہر کی ہدایت پر ایس ایچ اوز اپنی نفری سمیت جلوسوں کی مکمل نگرانی کرتے رہے۔ سیالکوٹ میں ڈی پی او فیصل شہزاد کے مطابق، ضلع بھر میں کل 87 جلوس برآمد کیے گئے جن کی حفاظت کے لیے تین ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے۔ کیٹیگری اے کے تمام جلوسوں کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی کی گئی جبکہ مرکزی جلوسوں کی فضائی نگرانی کے لیے ڈرون کیمرے بھی استعمال کیے گئے۔ سیکیورٹی کے پیش نظر ضلع میں ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد رہی۔

پولیس، ضلعی انتظامیہ اور رضاکاروں کی مشترکہ کاوشوں سے تمام پروگرام پرامن اور منظم انداز میں مکمل ہوئے۔

Shares: