اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان کے لیے اپنی نئی کنٹری آپریشنل اسٹریٹجی 2024-2027 کی تیاری کے بارے میں بتایا ہے، جس کے تحت ملک میں 8.41 ارب ڈالر کی مالی معاونت فراہم کرنے کا ارادہ ہے۔ یہ اہم اعلان بدھ کو سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیرِ صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں کیا گیا، جہاں اے ڈی بی کے حکام نے اپنی بریفنگ میں مختلف منصوبوں کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں۔اے ڈی بی حکام کے مطابق، نئی کنٹری آپریشنل اسٹریٹجی کے تحت پاکستان کو اس سال 7 منصوبوں کے لیے 2 ارب ڈالر کی مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، 2025 میں 15 منصوبوں کے لیے 1.85 ارب ڈالر فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔ 2026 میں 2.30 ارب ڈالر اور 2027 میں 12 منصوبوں کے لیے 2.25 ارب ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔ اس طرح، مجموعی طور پر 2024 سے 2027 تک پاکستان کو 8.41 ارب ڈالر کی امداد ملے گی۔
اے ڈی بی حکام نے اس بات پر زور دیا کہ نئی اسٹریٹجی حکومت اور نجی شعبے کی مشاورت سے تیار کی جائے گی۔ اس طرح یہ یقینی بنایا جائے گا کہ مختلف ترقیاتی منصوبوں کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے اور مالی معاونت کا بہتر استعمال ہو۔حکام نے یہ بھی وضاحت کی کہ اے ڈی بی قرض کی صورت میں کمٹمنٹ چارجز کے طور پر معمولی رقم کاٹے جاتے ہیں، جو کہ پاکستان کی مالی صورتحال کے پیش نظر ایک اہم پہلو ہے۔ اجلاس کے دوران بی آر ٹی پشاور کے بارے میں کچھ شکایات کا بھی ذکر کیا گیا۔ اے ڈی بی کے حکام نے بتایا کہ نیب (قومی احتساب بیورو) بھی بی آر ٹی پشاور پروجیکٹ کے حوالے سے تحقیقات کر رہا ہے، جس سے منصوبے کی شفافیت اور کارکردگی پر سوالات اٹھتے ہیں۔
یہ نئی کنٹری آپریشنل اسٹریٹجی پاکستان کے ترقیاتی اہداف کے حصول میں مدد فراہم کرنے کی ایک بڑی کوشش ہے، جس کے تحت مالی معاونت کے ذریعے مختلف اہم منصوبوں کی تکمیل کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی حکومت اور نجی شعبے کے درمیان تعاون بھی بڑھانے کی کوشش کی جائے گی تاکہ پاکستان کی معیشت کی بہتری کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔ یہ ایک امید افزا پیشرفت ہے، جو کہ پاکستان کے ترقیاتی مستقبل کے لیے اہم ثابت ہوسکتی ہے۔

Shares: