آصف اشرف جلالی کی رہائی کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ سنا دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں آصف اشرف جلالی کی رہائی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی
عدالت نے درخواست ضمانت منظور کر لی۔عدالت نے درخواستگزار کو رہائی کے عوض ایک لاکھ کے مچلکے بطور زر ضمانت داخل کروانے کی ہدایت کی
ایس پی انوسٹی گیشن اقبال ٹاون نے مقدمہ میں اپنی رائے دینے کے لیے مہلت طلب کی تھی ۔مسٹر جسٹس شہرام سرور چوہدری نے درخواست ضمانت پر سماعت کی ،گزشتہ سماعت پر سمن آباد پولیس نے اپنی تفتیش میں درخواست گزار کو گناہ گار قرار دیا تھا
درخواستگزار کی طرف سے عارف اعوان اور شیخ عرفان اکرم ایڈووکیٹس پیش ہوئے ۔درخواست گزار کے خلاف توہین آمیز گفتگو کرنے پر مقدمہ درج ہوا ۔ٹرائل کورٹ نے ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
مولوی اشرف آصف جلالی کے خلاف تھانہ سمن آباد میں 298 ت پ کے تحت مقدمہ درج ہے,مقدمہ تحریک تحفظ تشیع پاکستان کے رہنما مولانا امتیاز عباس کاظمی کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمہ میں توہین رسالت، توہین اہلبیت، توہین قرآن، توہین مذہب، مذہبی دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ مقدمہ تعزیرات پاکستان 298 اے کے تحت درج کیا گیا ہے
مقدمہ میں مدعی مولانا امتیاز عباس کاظمی نے موقف اختیار کیا ہے کہ ہم نے ’’اتحاد امت فورم‘‘ کے زیر اہتمام اشرف جلالی کی ویڈیو کا مکمل جائزہ لیا ہے، ویڈیو میں واضح طور پر اشرف جلالی نے شانِ سیدہ میں گستاخی کی ہے، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اشرف جلالی کیخلاف ، توہین اہلبیت، توہین مذہب اور مذہبی دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔ درخواست گزار نےموقف اختیار کیا کہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا رسول کریم کے جگر کا ٹکڑہ ہیں، متعدد مقامات پر حضور نبی کریم (ص) نے عصمت و عظمت زہرا سلام اللہ علیہا بیان فرمائی، اشرف جلالی کی اس تقریر سے امت مسلمہ کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اشرف آصف کیخلاف مقدمہ درج کرکے سخت سزادی جائے ، تھانہ سمن آباد پولیس نے اشرف جلالی کیخلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔ یاد رہے کہ اتحاد امت فورم کے رہنما گزشتہ دو روز سے مسلسل تھانے میں موجود رہے اور اعلیٰ پولیس حکام کی مداخلت اور مذاکرات کے کئے دور ہونے کے بعد پولیس مقدمہ درج کرنے پر راضی ہوئی۔
ہندوستان کے اندر سے ایک نیا پاکستان بنتا نظر آ رہا ہے،مولانا اشرف آصف جلالی
ڈاکٹر اشرف آصف جلالی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
واضح رہے کہ مولانا اشرف آصف جلالی کے خلاف مخصوص مسلک سے تعلق رکھنے والوں کی طرف سے ٹویٹر پر ٹرینڈ بھی چلایا گیا تھا جس میںمطالبہ کیا گیا تھا کہ اشرف آصف جلالی کو فوری گرفتار کیا جائے . اس کے بعد اشرف آصف جلالی کے کا ویڈیو پیغآم بھی آیا جس میں انہوں نے وضاحت پیش کی تھی کہ میں کبھی بھی سیدہ فاطمہ الزھرہ کی شان میں گستاخی کا سوچ بھی نہیں سکتا . لیکن اس کے باوجود ان پر مقدمہ درج کر کے کئی دفعات لکا دی گئی ہیںِ