ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے عسکری کارروائی کا حتمی فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔
ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ اگر اسرائیل اپنی غیر قانونی جارحیت کو روکتا ہے، تو ایران بھی مزید جوابی کارروائی کا ارادہ نہیں رکھتا۔
انہوں نے واضح کیا جیسا کہ ایران متعدد بار واضح کر چکا ہے کہ جنگ کا آغاز اسرائیل نے کیا، نہ کہ ایران نے،اسرائیل کو تہران کے مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بجے تک اپنے حملے روکنے چاہیے تھے جو اب گزر چکا ہے،فی الحال کسی جنگ بندی یا فوجی کارروائیوں کے خاتمے پر کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے، تاہم، اگر اسرائیلی حکومت ایرانی عوام پر اپنی غیر قانونی جارحیت کو 4 بجے تک روک دیتی ہے، تو ہمارا بھی مزید جواب دینے کا کوئی ارادہ نہیں ہوتا۔ہماری عسکری کارروائیوں کو روکنے کا حتمی فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔
https://x.com/araghchi/status/1937311435882922420
دوسری جانب ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایرانی قوم کبھی بھی دشمن کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالتی اور اپنی سالمیت کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی۔
سوشل میڈیا پر سائٹ ایکس جاری اپنے ایک بیان میں آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ جو لوگ ایرانی عوام اور ان کی تاریخ سے واقف ہیں، وہ بخوبی جانتے ہیں کہ یہ قوم ایسی نہیں جو کسی بھی حالت میں ہتھیار ڈال دے ایران نے کسی کو نقصان نہیں پہنچایا، لیکن وہ جارحیت کسی صورت برداشت نہیں کرے گا۔
https://x.com/khamenei_ir/status/1937255046372295137
سپریم لیڈر کے اس بیان کو موجودہ صورتحال میں امریکہ اور اسرائیل کے خلاف سخت پیغام تصور کیا جا رہا ہے، خاص طور پر جب ایران کی جوابی کارروائیوں اور مزاحمتی محاذ کے بیانات میں شدت آ رہی ہے،قبل ازیں، حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے بھی کہا تھا کہ ایران امریکی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف فاتح بن کر ابھرے گا۔