اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر کوئی معلومات نہیں، حماس کے ساتھ محاذ آرائی جاری رہے گی، اسرائیلی ترجمان

0
72
hamas

اسرائیلی حکومت کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے حوالے سے اسرائیل کے پاس کوئی معلومات نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر کوئی تبصرہ نہیں کر سکتا اور اس حوالے سے کوئی بیان اسرائیلی فوج جاری کرے گی۔ترجمان نے حماس کے رویے پر بھی بات کی، یہ کہتے ہوئے کہ حماس کسی بھی معاہدے پر اتفاق کرنے سے گریز کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل ایرانی دھمکیوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے اور اس وقت جاری جنگ حماس کے خاتمے تک جاری رہے گی۔ اسرائیلی حکومت نے قیدیوں کے تبادلے کے لیے مذاکرات کو کامیاب بنانے کی خواہش ظاہر کی ہے، لیکن یہ بھی واضح کیا کہ مذاکرات کے دوران جنگ جاری رکھنے کا اختیار رکھتے ہیں۔
ترجمان نے یہ بھی اعتراف کیا کہ حزب اللّٰہ کے سینئر رہنما فواد شکری کو نشانہ بنا کر شہید کر دیا گیا ہے۔ اس نے مزید کہا کہ ایران اور حزب اللّٰہ کے ساتھ ہر طرح کی محاذ آرائی کے لیے تیار ہیں۔اسرائیل کی جانب سے یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب خطے میں کشیدگی عروج پر ہے اور مختلف تنظیموں کے ساتھ اسرائیل کی محاذ آرائی جاری ہے۔ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے حوالے سے اسرائیلی حکومت کی جانب سے کسی تصدیق یا انکار کے بغیر بیان دینا صورتحال کی نزاکت کو ظاہر کرتا ہے۔ حزب اللّٰہ کے رہنما فواد شکری کی شہادت کے حوالے سے اسرائیلی اعتراف مزید کشیدگی کا باعث بن سکتا ہے، جس سے خطے میں مزید تنازعات کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔
ترجمان کے بیان میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ اسرائیل قیدیوں کے تبادلے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا، لیکن اگر مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو جنگی کارروائیاں جاری رہیں گی۔ اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل کسی بھی حالت میں اپنی پوزیشن سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں اور اپنی سیکیورٹی اور مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازعے میں اس وقت مزید شدت آئی ہے جب حماس نے اسرائیلی سرزمین پر حملے کیے ہیں اور اسرائیل نے جوابی کارروائی میں حماس کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ اس پس منظر میں اسرائیلی حکومت کے ترجمان کا بیان صورتحال کی سنگینی کو مزید بڑھا رہا ہے۔

Leave a reply