بلوچستان کے ضلع زیارت سے 2 ماہ قبل اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) محمد افضل اور ان کے بیٹے کو اغوا کاروں نے قتل کردیا۔
لیویز ذرائع نے بتایا کہ اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل کو نامعلوم افراد نے بیٹے سمیت زیارت کے علاقے زیزری سے اغوا کیا تھا۔چند روز قبل اغوا کاروں نے ایک ویڈیو بھی جاری کی تھی، جس میں اے سی محمد افضل اور ان کے بیٹے نے حکومت سے مطالبات پورے کرنے کی اپیل کی تھی۔بلوچستان حکومت نے مغویوں کی بازیابی کے لیے اقدامات کیے تھے اور اغوا کاروں کا سراغ لگانے پر 5 کروڑ روپے انعام کا اعلان بھی کیا تھا۔
ڈپٹی کمشنر زیارت ذکااللہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ 10 اگست کو دہشت گردوں نے اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے بیٹے کو زیزری کے مقام سے اغوا کیا۔عوام، قبائلی عمائدین اور میڈیا نمائندگان سے اپیل کی گئی تھی کہ اغوا کاروں کے بارے میں مصدقہ معلومات فراہم کریں، جبکہ حکومت نے یقین دہانی کرائی تھی کہ اطلاع دینے والے کا نام صیغۂ راز میں رکھا جائے گا۔
ایشیا کپ سپر فور: پاکستان کی بھارت کے خلاف بیٹنگ جاری
مرکزی مسلم لیگ: خدمتِ خلق کی روشن مثال،تحریر: یوسف صدیقی