گلگت بلتستان کے ضلع استور میں آلودہ پانی کی فراہمی کے باعث صحت عامہ کو شدید خطرہ پیدا ہوگیا ہے، جہاں سیکڑوں افراد مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو کر اسپتالوں میں داخل ہو گئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر استور نے اس سنگین صورتحال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ تقریباً 400 متاثرین کو فوری طبی امداد کے لیے قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ڈی سی استور کے مطابق متاثرہ افراد کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال عیدگاہ اور گوریکورت کے اسپتالوں میں طبی علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ ان میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جو اس آلودہ پانی کے استعمال سے مختلف قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہوئے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں فوری طبی کیمپ بھی لگائے گئے تاکہ بیماریوں کی روک تھام اور متاثرین کی فوری طبی سہولت یقینی بنائی جا سکے۔

ضلعی انتظامیہ نے اس وبائی صورتحال کے پیش نظر ضلع بھر کے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آج کے علاوہ کل بھی تعلیمی ادارے بند رہیں گے تاکہ بچے اس آلودہ پانی سے بچ سکیں اور وباء کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ڈی سی استور نے بتایا کہ راما واٹر سپلائی لائن میں لیکیج کی وجہ سے پانی میں گندگی شامل ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے پانی مضر صحت ہو چکا ہے۔ راما واٹر سپلائی اسکیم سے ضلع استور کے چھ شہری علاقوں کو پانی فراہم کیا جاتا ہے، جس میں ضلع ہیڈکوارٹر بھی شامل ہے۔ضلعی انتظامیہ نے فوری طور پر پانی کی سپلائی لائن کی مرمت اور صفائی کا کام شروع کر دیا ہے تاکہ اس آلودہ پانی کی فراہمی کو جلد از جلد روک کر عوام کو محفوظ پانی فراہم کیا جا سکے۔

Shares: