برطانیہ میں مطالعاتی ویزا پر آ کر سیاسی پناہ کے دعوے کرنے والے غیر قانونی مہاجرین کے خلاف حکومت نے سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیا ہے، اور اگلے ماہ بڑے منصوبوں کا اعلان متوقع ہے۔
برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایسے غیر ملکی طالبعلموں کا راستہ روکنے کے لیےیونیورسٹیوں پر پابندیاں عائد کیے جانے کا امکان ہے۔ایسے تعلیمی اداروں کی سخت مانیٹرنگ کی جائے گی جو طالبعلموں کو داخلہ دے کر امیگریشن قوانین کے غلط استعمال کی راہ ہموار کرتے ہیں۔برطانوی ہوم آفس کے اعداد و شمار کے مطابق2024 میں 1 لاکھ 8 ہزار سے زائد افراد نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کے دعوے دائر کیے۔ان میں سے تقریباً 40 فیصد افراد ایسے تھے جو ویزے کے ذریعے برطانیہ آئے جبکہ 35 ہزار سے زائد افراد بغیر اجازت چھوٹی کشتیوں کے ذریعے سمندری راستے سے برطانیہ میں داخل ہوئے۔
مجوزہ حکومتی اقدامات کے تحت یونیورسٹیوں کو ضابطے کی خلاف ورزی پر جرمانے کا سامنا ہو سکتا ہے۔اسپانسر شپ لائسنس معطل یا منسوخ کیا جا سکتا ہے۔تعلیمی اداروں کو پابند کیا جائے گا کہ وہ غیر ملکی طالبعلموں کی نگرانی مؤثر بنائیں۔حکام کا کہنا ہے کہ اسٹڈی ویزا کا سیاسی پناہ جیسے مقاصد کے لیے غلط استعمال برطانیہ کے امیگریشن نظام کو نقصان پہنچا رہا ہے، جس کے تدارک کے لیے ٹھوس اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔
بحریہ ٹاؤن میں ایف آئی اے کا چھاپہ، اہم فنانشل ریکارڈ برآمد
جمشید دستی کی نشست پر ضمنی انتخاب کا شیڈول معطل
پنجاب و سندھ اسمبلیوں میں بھارتی اقدامات کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور
اسکاٹ لینڈ طوفان فلورس کی لپیٹ میں، نظامِ زندگی مفلوج








