لاہور: چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ ن کی جانب سے لاہور این اے 127 کے صوبائی حلقے پی پی 160 کے الیکشن آفس پر حملے کی مذمت کی ہے،جبکہ الیکشن کمیشن نے عطا تاررڑ کی جانب سے پیپلز پارٹی دفتر پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی-
باغی ٹی وی:چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ این اے 127 کے صوبائی حلقے پی پی 160 کے الیکشن آفس پر حملے کے معاملے پر الیکشن کمیشن ڈسکہ کی طرح سنجیدہ اقدامات کرے، این اے 127 کے صوبائی حلقے پی پی 160 کے الیکشن آفس پر حملے کے معاملے پر پولیس ذمہ داران کے خلاف مقدمات درج کرکے انہیں گرفتار کرے-
بلاول نے کہا کہ مسلم لیگ ن اپنے روایتی اوچھے ہتھکنڈوں کو اختیار کرکے لاہور کے عوام کو ڈرانا چاہتی ہے، لا ہور کے عوام مسلم لیگ ن کی غنڈہ گردی سے ڈرنے والے نہیں ہیں، لاہور کے عوام 8 فروری کو تیر پر ٹھپہ لگا کر مسلم لیگ ن کی غنڈہ گردی کا جواب دیں گے، لاہور کے باشعور عوام کو مسلم لیگ ن خرید کر اور ڈرا کر نہیں جھکا سکتی-
دوسری جانب رضا ربانی، ذوالفقار علی بدر،چودھری اسلم گل،فیصلمیر،عدنان گورسی،میاں مصباح،فیاض بھٹی،عثمان ملک، کی مشترکہ پریس کانفرنس کی-
پی پی رہنما رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی دفتر پر عطا تارڑ نے جو دہشت گردی کی ہے انکی شکست عیاں ہو گئی ہے،الیکشن کمشن سے مطالبہ کرتا ہوں کہ این اے127 ہائی پروفائل حلقہ ہے الیکشن کمشن یہاں دہشت گردی اور اغوا کاری کا فوری نوٹس لےلاہور پولیس اور انتظامیہ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ایف آئی آر فوری درج ہونی چاہیے۔
رضا ربانی نے کہا کہ 5گھنٹے گزرنے اور فونز کے باوجود پولیس کا مناسب رد عمل سامنے نہیں آیا، نگراں حکومت کا کام فری اینڈ فیئر الیکشن کرانا ہے، چاہتے ہیں 8فروری آرام سے گزرے کیونکہ اس روز بلاول بھٹو زرداری کامیاب ہونگے، تصادم ہمارے حق میں نہیں یہ شکست خوردہ عناصر کا کام ہے۔
پی پی رہنما اسلم گل نے کہا کہ پیپلز پارٹی کل ایک بجے اجلاس میں اپنے مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے، یہ غنڈہ گردی میاں صاب جب آپ کو جوتے مار کر نکالا جاتا ہے تو بھاگ جاتے ہیں عطا تارڑ نے چھوٹی حرکت کی ہےاس بدمعاشی کا مطلب ہے کہ تم ہار چکے ہو اس وقت بلاول بھٹو اور انکے امیدوار جیت رھے ہیں۔تمھیں اس کا جواب دیا جائیگا-
اسلم گل نے کہا کہ بلاول بھٹو کے انتخابی دفتر پی پی 160میں دہشت گردی کا واقعہ ہوا ہے،عطا تارڑ اور فہد نے300مسلحہ افرد کیساتھ یہاں موجود لوگوں پر حملہ کیا، ہمارے کراچی سے ایم پی اے نوید جیوا کی گاڑی پر ن لیگ والوں نے توڑ پھوڑ کی، الیکشن کمشن اور سی سی پی او لاہور کیا سوئے ہوئے ہیں-
پی پی رہنما علی بدر نے کہا کہ دس ورکرز کو اغوا کیا،ائی پیڈ اٹھایا اور سوشل میڈیا پر دکھایا، ووٹرز پرچی اور انکی تفصیلات ساتھ لے گئےالیکشن میں شکست دیکھ کر بوکھلا گئے ہیں،میاں مصباح اور دیگر عہدیدار حملے کے وقت دفتر میں موجود نہیں تھے الیکشن کمشن نوٹس لے ڈکیتی اور اغوا کنندگان اور عطا تارڑ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
علی بدر نے کہا کہ اسلحے کی نمائش کی گئی۔ہماری چوری شدہ چیزیں سوشل میڈیا پر عطا تارڑ لے گیے، تین مرتبہ 15پر کال کی مگر پولیس نہیں آئی، ن لیگ کے غنڈوں نے متعلقہ تھانے پر قبضہ کر رکھا ہے، این اے 127سے بلاول بھٹو کی جیت کو دیکھ کر ن لیگ کے غنڈے ڈر گئے ہیں، نقص امن کا خطرہ ہے،امیدواروں اور کارکنوں کو پر امن رہنے کی تلقین کی ہے،چاہتے ہیں کہ الیکشن سبوتاژ نہ ہو ، یہ سلسلہ نہ رکا تو عوام کو کوئی نہیں روک سکے گا،عطا تارڑ کی وڈیو سامنے آئی ہے جس میں وہ قرآن پر حلف لیکر ووٹرز میں پیسے تقسیم کر رہے ہی ۔
فیصل میر نے کہا کہ یہ ہر مرتبہ ووٹ خریدتے ہیں،عطا تارڑ نے شکست سے بچنے کیلیے ووٹوں کی خریداری ،شروع کی، عطا تارڑ خود کو لگام دو ہماری لیڈر شپ نے روکا نہ ہوتا تو جواب دیتے۔
دوسری جانب لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نےکہا کہ ہمیں اطلاع آرہی تھی کہ پیپلزپارٹی ووٹوں کی خرید و فروخت میں ملوث ہے، انہوں نے کوشش کی کہ پیسےکا بے دریغ استعمال کیا جائے، سندھ سے گاڑیوں کے ذریعے پیسےلائےگئے، پیپلزپارٹی نے حلقے میں ووٹوں کی خریدو فروخت شروع کیم کمیشن ایجنٹ مقررکیےگئےکہ جو زیادہ ووٹ لائےگا اس کا زیادہ کمیشن ہے۔
https://x.com/TararAttaullah/status/1753809295135703229?s=20
عطا اللہ تارڑ نےکہا کہ ایک سیٹ اپ موجود ہے جو ووٹوں کی خرید و فروخت میں ملوث ہے، ہمیں بلاول بھٹو زرداری حلقے میں کہیں نظر نہیں آرہے، آپ کوشش کر رہے ہیں پیسا استعمال کرکے ووٹوں میں تبدیل کیا جائے، یہ کرپشن کا پیسا سندھ کے عوام کا حق تھا، لاڈلے کو ایم این اے بنانےکے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں، آپ کا سارا تکیہ پیسے پر ہے، سندھ سے آکر لوگ بیٹھے ہوئے ہیں۔
این اے127 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار کا کہنا تھا کہ ہماری قیادت نے ہمیشہ صاف ستھری سیاست کی ہے، ہم نے ہمیشہ ووٹوں کی سیاست کی ہے، ہماری ان لوگوں پر بھی نظر ہے جن کو آپ نے پیسے دیے ہیں، جنہوں نے ووٹ بیچا ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی، ہمیں چار ٹیب ملے ہیں، ہمارے پاس تمام ڈیٹا آچکا ہے،تین لوگ پکڑے ہیں جنہیں کوٹ لکھپت تھانے منتقل کیا ہے، منصوبہ بندی تھی زیادہ سے زیادہ ووٹوں کی خریداری کرنی ہے، آپ نے لوگوں کی مجبوریوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ضمیر خریدنےکی کوشش کی۔