پشاور: پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عاطف خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کر دیے ہیں۔ یہ فیصلہ مالم جبہ اور فضل گارڈن کیس کے حوالے سے کیا گیا، جس میں عاطف خان کے خلاف اینٹی کرپشن کے مقدمات درج ہیں۔
پشاور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس وقار احمد کی سربراہی میں عاطف خان کی درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت عاطف خان کے وکیل نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ ان کے موکل کے خلاف بدنیتی پر مبنی کیس درج کیا گیا ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے جاری کیے گئے وارنٹ منفی مقاصد کے تحت ہیں۔وکیل درخواست گزار نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عاطف خان پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ وارنٹ گرفتاری کو معطل کیا جائے۔عدالت نے درخواست پر غور کرتے ہوئے عاطف خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کا حکم دیا اور اینٹی کرپشن حکام کو ان کی گرفتاری سے روک دیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ عاطف خان کے حقوق کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے، اور تحقیقات کے دوران انہیں گرفتار کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اینٹی کرپشن نے مالم جبہ اور فضل گارڈن کیس میں عاطف خان کے خلاف کارروائی شروع کی تھی اور انہیں کال آف نوٹس اور وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ ان الزامات کے تحت عاطف خان پر بدعنوانی اور سرکاری اراضی کی غیر قانونی خریداری کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔عدالت کی جانب سے وارنٹ گرفتاری معطل کیے جانے کے بعد عاطف خان کے وکیل نے کہا کہ یہ فیصلہ انصاف پر مبنی ہے اور ان کے موکل پر عائد الزامات بے بنیاد ہیں۔ اس فیصلے کے بعد عاطف خان اور ان کے حامیوں نے عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔
خیبر پختونخوا حکومت، پی ٹی آئی رہنما عاطف خان کو دوسرے کیس میں نوٹس جاری
عاطف خان کی طلبی، پی ٹی آئی میں اختلافات